1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پاکستانی کے قاتل بنگلہ دیشی شہریوں کی وطن واپسی

16 مئی 2010

متحدہ عرب امارات میں تین سال قبل ایک پاکستانی کو قتل کرنے والے چھ بنگلہ دیشی باشندے وطن واہس پہنچ گئےہیں۔ ڈھاکہ حکومت نے ان افراد کی رہائی کے لئے خون بہا ادا کیا۔

https://p.dw.com/p/NPHm
تصویر: AP

دبئی میں تین سال قبل چھ بنگلہ دیشی شہریوں کے لئے ایک پاکستانی کو قتل کرنے کے جرم میں پھانسی کی سزا سنائی گئی تھی۔ اس سزا کے بعد ڈھاکہ حکومت ان افراد کی رہائی کے لئے کوششوں میں مصروف تھی۔

اتوار کو بنگلہ دیشی حکام نے اس بات کی تصدیق کر دی ہے کہ گزشتہ ماہ یہ افراد واپس وطن پہنچ چکے ہیں۔

بنگلہ دیشی پارلیمان کے ممبر اور اس کیس کے نگران معین الدین خان بادل نے خبررساں ادارے اے ایف پی کوبتایا ہے کہ وزیراعظم شیخ حسینہ نے ان افراد کی رہائی کے لئے 9.57 ملین ٹکہ کا خوں بہا ادا کرنے کےاحکامات جاری کئے تھے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ مقتول پاکستانی باشندے کے لواحقین کو یہ رقم موصول ہونے کے بعد سزائے موت تین سال کی قید میں بدل دی گئی تھی۔

اطلاعات کے مطابق 1997ء میں ایک معمولی سے جھگڑے پر ان افراد نے ایک پاکستانی شہری کو قتل کر دیا تھا۔

عرب ممالک میں یہ ایک عام سی بات ہے کہ مقتول کے لواحقین قاتل سے خون بہا لینے کے بعد سزائے موت واپس لے لیتے ہیں۔ تاہم بادل نے کہا ہے کہ یہ پہلی مرتبہ ہوا کہ بنگلہ دیشی حکام نے خون بہا ادا کیا ہو۔ ایک اندازے کے مطابق عرب ممالک میں تقریبا چار ملین بنگلہ دیشی باشندے کام کی غرض سے رہائش پذیر ہیں۔

رپورٹ: عاطف بلوچ

ادارت: ندیم گل