1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پاکستان انتہاپسندوں کے ٹھکانے ختم کرنے میں سنجیدہ ہے، امریکی سفیر

17 دسمبر 2010

پاکستان میں تعینات امریکی سفیر کیمرون مُنٹرکا کہنا ہے کہ واشنگٹن انتظامیہ اسلام آباد کی جانب سے شمالی وزیرستان میں آپریشن کی خواہاں ہے، لیکن اس کے لئے انتظار کرے گی۔

https://p.dw.com/p/Qegc

اسلام آباد میں جمعہ کو امریکی سفارت خانے میں ایک نیوزکانفرنس سے خطاب میں کیمرون مُنٹر نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ مشکلات کے باوجود شمالی وزیرستان میں آپریشن ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان کی سرحد سے ملحقہ پاکستانی علاقوں میں انتہاپسندوں کے ٹھکانوں کے خاتمے کا معاملہ خواہش پر نہیں صلاحیت پر منحصر ہے۔

جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا پاکستان ان ٹھکانوں کے خاتمے میں سنجیدہ ہے، تو انہوں نے کہا، ’ہاں، مجھے اس پر یقین ہے۔’

مُنٹر کی یہ نیوزکانفرنس اوباما انتظامیہ کی جانب سے افغان مشن کے بارے میں جائزہ حکمت عملی کے منظر عام پر آنے کے ایک دن بعد ہوئی ہے۔ امریکی صدر باراک اوباما نے یہ حکمت تقریباﹰ ایک سال پہلے تشکیل دی تھی، جس کے تحت مزید 30 ہزار فوجی افغانستان بھیجے جانے تھے۔

خیال رہے کہ امریکہ پاکستان کے ان علاقوں کو سرزمین کا خطرناک ترین خطہ قرار دیتا ہے۔ اس کا کہنا ہے کہ طالبان، القاعدہ اور ان سے منسلک گروپ اسی علاقے سے دہشت گردی کے منصوبے بناتے ہیں۔

پاکستان نے افغانستان کے ساتھ اپنی اس مغربی سرحد پر تقریباﹰ ایک لاکھ 40 ہزار فوجی تعینات کر رکھے ہیں۔ تاہم پاکستان نے شمالی وزیرستان میں باقاعدہ فوجی آپریشن کا اعلان نہیں کیا۔ اس کا کہنا ہے کہ پہلے دیگر محاذوں پر حاصل کی گئی کامیابیوں سے فائدہ اٹھانا ہوگا۔

Robert Gates Washington USA
امریکی وزیر دفاع رابرٹ گیٹستصویر: AP

امریکی سفیر نے یہ بھی کہا، ’پاکستانی فوج نے بھاری قیمت دے کر کچھ علاقے خالی کرائے ہیں، اور ان پر کنٹرول بنائے رکھنے کے لئے وسیع تر وسائل خرچ ہو رہے ہیں۔’

امریکی وزیر دفاع رابرٹ گیٹس نے جمعرات کوکہا تھا کہ افغانستان کے ساتھ اپنے سرحدی علاقوں پر انتہاپسندوں پر قابو پانے کے لئے پاکستان کو مزید کوششیں کرنا ہوں گی۔ پاکستان کا کہنا ہے کہ وہ شمالی وزیرستان میں آپریشن کرے گا، لیکن اپنے شیڈول پر۔

خبررساں ادارے روئٹرز کے مطابق پاکستان شمالی وزیرستان میں عسکری کارروائی کے لئے اس لئے بھی ہچکچاتا ہے کہ یہ افغان طالبان سے وابستہ شدت پسند گروہ حقانی نیٹ ورک کا علاقہ ہے، جس کے ساتھ پاکستان کے مفادات وابستہ ہیں۔

رپورٹ: ندیم گِل/خبررساں ادارے

ادارت: عدنان اسحاق

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں