1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پاکستان اور سن 2010 :کھیلوں میں کیا کھویا کیا پایا؟

27 دسمبر 2010

رواں سال اپنی منزل کے قریب ہے۔ اس سال کے دوران پاکستان کے کھلاڑی اور ایتھلیٹس کچھ کھیلوں کے ڈسپلنز میں پاکستان کے لئے ناموری حاصل کرنے میں کامیاب رہے جب کہ کرکٹ میں سپاٹ فکسنگ جگ ہنسائی کا سبب بنی۔

https://p.dw.com/p/zqBq
ہاکی:پاکستان ایشیائی چیمپیئن بناتصویر: AP

انگلینڈ کے شہر لیڈز کے گراؤنڈ ہیڈنگلے پر آسٹریلیا کے خلاف 15 برس بعد ملی کامیابی پاکستان کرکٹ ٹیم کا سال کا سب سے بڑا کارنامہ تھا مگر اس کے چند ہفتے بعد ہی منظر نامہ یکسر بدل گیا۔ بر طانوی اخبار نیوز آف دی ورلڈ نے ایک خفیہ ریکاڑ کی گئی ویڈیو کے ذریعے انکشاف کیا کہ محمد عامر اور محمد آصف نے مبینہ بک میکر مظہر مجید سے رشوت لیکر لارڈز ٹیسٹ میں دانستہ نو بال کی تھیں۔

Aisam-Ul-Haq Qureshi Tennis Pakistan
سن 2010 کے دوران پاکستانی ٹینس سٹار اعصام الحق کی کارکردگی متاثرکن رہیتصویر: AP

اس واقعے پرآئی سی سی کی جانب سے کپتان سلمان بٹ سمیت تینوں کرکٹرز کی معطلی اور اوول ون ڈے کی تحقیقات نے پاکستان کرکٹ بورڈ کو آگ بگولہ کر دیا اور اس نے اس معاملے کو سازش سے تعبیر کیا۔ انگریز کرکٹرز پر میچ فکسنگ کے الزامات کے بعد آئی سی سی نے چیئرمین پی سی بی اعجاز بٹ کو دن میں ایسے تارے دکھائے کہ وہ نہ صرف صورتحال کی سنگینی کا اعتراف کرتے ہوئے داغدار کھلاڑیوں کی طرفداری سے دستربردار ہو گئے بلکہ ان کو برطانوی بورڈ سے تحریری معافی بھی مانگنا پڑی۔

وکٹ کیپر ذوالقرنین حیدر کا دوران سیریز ٹیم کو پراسرارانداز میں دبئی چھوڑ کر لندن فرارہونا بھی پاکستان کرکٹ کی جگ ہنسائی کا سبب بنا۔ اس سے قبل پاکستان نے سن2010 کی شروعات سڈنی ٹیسٹ کی تلخیوں اور شاہد آفریدی کے گیند چبانے کے واقعے سے کی تھی۔ امسال پاکستانی ٹیم صرف دو ٹیسٹ اور پانچ ون ڈے میچ جیت سکی جبکہ وہ دورہ انگلینڈ میں تین مرتبہ ٹیسٹ میچوں میں 72،74 اور80 پر بھی ڈھیر ہوئی۔

Pakistan Schauspielerin Veena Malik
اسپاٹ فکسنگ کے دوران محمد آصف کے ساتھ وینا ملک کا بھی ذکر کیا گیاتصویر: AP

تباہ کن دورہ آسٹریلیا کے بعد کپتان محمد یوسف اوریونس خان سمیت سات کھلاڑیوں کے خلاف پابندیوں اور جرمانوں کی سزائیں بھی سیاسی دباؤ پر واپس لے لی گئیں ۔ ذرائع کے مطابق چیئر مین پی سی بی اعجاز بٹ جرمانے کی رقم کی واپسی کے چیک اپنے دست مبارک سے برطانیہ کے دورے میں کھلاڑیوں کو دیتے رہے ۔ اسی ڈرامے میں پاکستان مائیک ہسی کے سامنے ویسٹ انڈیز میں ٹونٹی20 عالمی کپ کا دفاع بھی نہ کر سکا۔ کیلنڈر ایئر میں شاہد آفریدی کی ٹیسٹ کرکٹ میں واپسی سے ریٹائرمنٹ اور محمد یوسف کی ریٹائرمنٹ سے واپسی کے علاوہ دانش کنیریا کا کاؤنٹی فکسنگ کیس میں کوتوالی کے چبوترے پر پہنچنا بھی پاکستان کرکٹ کے منظر پربری شہ سرخیوں میں شامل رہا۔

Shahid Afridi
انگلستان میں پاک آسٹریلیا سیریز کے دوران آفریدی اور پونٹنگ ٹاس کرتے ہوئےتصویر: AP

سلمان بٹ 543 رنز کے ساتھ ٹیسٹ اور شاہد آفریدی601 رنز کے ساتھ ون ڈے میں سال کے سب سے کامیاب پاکستانی بیٹسمین رہے۔ عمر اکمل 14 میچوں میں473 رنز بنا کر ایک روزہ میچوں میں دوسرے ٹاپ سکورر رہے ۔ باؤلنگ میں محمد عامر نے ٹیسٹ کرکٹ میں سب سے زیادہ 33 اور شعیب اخترنے ون ڈے میں 19 وکٹیں حاصل کیں۔عمران فرحت آٹھ کیچز کے ساتھ کامیاب ترین فیلڈر رہے۔

یہ تمام رونا دھونا اپنی جگہ سہی مگر پاکستانی خواتین کرکٹرز نے ایشین گیمز میں طلائی تمغہ جیت کرکسی حد تک مردوں کے2010 کے زخم مندمل کرنے کی اپنی سی کوشش ضرور کی ہے۔

دیگر کھیلوں میں پاکستان سکواش اور ہاکی ٹیموں کا عرصہ دراز بعد پھر ایشیائی چیمپیئن بننا، ٹینس سٹار اعصام الحق کی یو ایس اوپن ڈبلز کے فائنل تک رسائی ، ریسلر اظہر حسین کا دولت مشترکہ کھیلوں اور خاتون ایتھلیٹ نسیم حمید کا ڈھاکہ سیف گیمز کے وکٹری سٹینڈ پر آنا بھی سن 2010 کی چند سنہری یادوں میں شامل رہے گا۔

رپورٹ: طارق سعید، کراچی

ادارت: عابد حسین

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں