1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پاکستان ایک ذمہ دارجوہری طاقت ہے، گیلانی

13 اپریل 2010

بین الاقوامی جوہری سلامتی کانفرنس میں دوسرے روز کی کارروائی جاری ہے۔ پاکستانی اور بھارتی وزرائے اعظم کی غیر رسمی ملاقات ہوئی ، جس کی تفصیلات نہیں بتائیں گئیں۔

https://p.dw.com/p/MvS4
تصویر: Abdul Sabooh

امریکہ میں جاری جوہری سلامتی کانفرنس کا مقصد جوہری ہتھیاروں میں استعمال ہونے والے پلوٹونیم اورانتہائی افزودہ یورینیم کے پھیلاؤ کو ختم کرنا ہے۔ ساتھ ہی47 ممالک کے رہنما اس بات پر بھی غور کررہے ہیں کہ جوہری مادوں کو کسی طرح دہشت گردوں کے ہاتھ نہ لگنے دیا جائے۔ کئی عالمی رہنما جوہری دہشت گردی کو موجودہ دور کا سب سے بڑا مسئلہ قرار دے رہے ہیں۔

واشنگٹن میں ہونے والے اس کانفرنس میں سب سے اہم پیش رفت یوکرائن کی جانب سے سامنے آئی۔ یوکرائن کا انتہائی افزودہ یورینیم کواگلے دو برسوں میں مکمل طورپرختم کرنے کا اعلان کیا ہے۔ اس کے علاوہ پاکستانی وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کی ان کے بھارتی ہم منصب من موہن سنگھ سے ملاقات کو بھی ایک اہم پیش رفت قراردیا جا رہا ہے۔ دونوں پڑوسی جوہری طاقتوں نے اپنے باہمی تعلقات میں جاری کشیدگی کوکم کرنے کے بارے میں بات کی۔ پاکستانی اور بھارتی وزرائے اعظم کے قریبی ذرائع نے بتایا کہ یہ کوئی پہلےسے طے شدہ ملاقات نہیں تھی۔ تفصیلات صرف یہی بتائی گئیں کہ ملاقات خوشگوارماحول میں ہوئی۔ بھارتی ذرائع ابلاغ کے مطابق 26 اپریل کو بھوٹان میں ہونے والی سارک کانفرنس کی وجہ سے دونوں وزرائے اعظم کے درمیان یہ ملاقات متوقع تھی۔

3 Dossierbild Nuklear Konferenz in Washington
یوکرائن نے ا انتہائی افزودہ یورینیم کواگلے دو برسوں میں ختم کرنے کا اعلان کیا ہےتصویر: picture alliance/Photoshot

کینیڈا اور چلی نے جوہری مادوں کے اپنے اپنے ذخیروں میں کچھ کمی کرنے کا اعلان کیا ہے۔ تاہم پاکستان کی جانب سے ایسا کوئی اعلان سامنے نہیں آیا۔ وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ بھارت کی وجہ سے پاکستان کو اپنا جوہری پروگرام جاری رکھنا پڑ رہا ہے۔ وزیراعظم گیلانی نے اس موقع پرکہا کہ وہ تمام عالمی رہنماؤں کو یہ یقین دلاتے ہیں کہ پاکستان ایک ذمہ دار جوہری طاقت اور ابھرتا ہوا جمہوری ملک ہے۔

NO FLASH Nuklear Konferenz in Washington NO FLASH
امریکہ اور روس پلوٹونیم کے اپنے ذخائرکو محدود کرنے کے ایک معاہدے پر دستخط کرنے والے ہیںتصویر: AP

اس کانفرنس کے ماحول اور کارروائی پرایران کے متنازعہ جوہری پروگرام کا موضوع ہی چھایا رہا۔ صدر اوباما ایران پرپابندیاں عائد کرنے کے حوالے سے عالمی رہنماؤں کی تائید حاصل کرنا چاہتے ہیں۔ تاہم چینی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ ایسی پابندیوں سے بنیادی طور پرکسی بھی مسئلےکو حل نہیں کیا جا سکتا۔ ترجمان نےکہا کہ چین مکالمت پر یقین رکھتا ہے۔

توقع کی جا رہی تھی کہ صدر اوباما عالمی رہنماؤں پر جوہری مادوں کے تحفظ کو یقینی بنانے کے حوالے سے زور دیں گے۔ آج منگل کے روزامریکہ اور روس اپنے اپنے پلوٹونیم کے ذخائرکو محدود کرنے سے متعلق ایک معاہدے پر دستخط بھی کرنے والے ہیں۔ کانفرنس میں عالمی رہنماؤں نے پولینڈ کے صدرلیخ کاچنسکی اورجہاز کے حادثے میں ہلاک ہونے والے دیگر افراد کی یاد میں ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی۔

رپورٹ : عدنان اسحاق

ادارت : مقبول ملک