1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
تاريخ

پاکستان ایک ’عظیم ہیرو‘ سے محروم ہوگیا

بینش جاوید
21 نومبر 2016

سد پارہ دنیا کی چھ بلند ترین چوٹیوں کو سر کر چکے تھے۔ انہوں نے 8848 میٹر بلند چوٹی ماؤنٹ ایورسٹ سمیت کے ٹو، گشربرم ون اور ٹو، نانگا پربت اور بروڈ پیک کو سر کیا تھا۔

https://p.dw.com/p/2T1KL
Sccreenshot Twitter Hassan Sadpara
تصویر: Twitter

دنیا بھر میں ان کے مداحوں نے ان کے انتقال کی خبر پر دکھ کا اظہار کیا۔ پاکستان کے وزیر اعظم نے سد پارہ کی وفات پر اپنے بیان میں کہا ہے، ’’پاکستان ایک عظیم ہیرو سے محروم ہو گیا ہے۔ عزم اور خود اعتمادی کے باعث حسن سد پارہ نے دنیا کی بلند ترین چوٹیاں سر کیں۔ پوری قوم کو ان پر فخر ہے۔

پاکستان کے نامور کوہ پیما وجاہت ملک نے انہیں خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے فیس بک پر لکھا، ’’ قراقرم کا بہادر بیٹا، پاکستان کا مایہ ناز ہیرو اب ہم میں نہیں رہا۔‘‘

پاکستانی انگریزی اخبار ڈان کے مطابق سد پارہ کو سرطان کی بیماری لاحق تھی اور راولپنڈی کے ایک پرائیویٹ ہسپتال میں ان کا علاج کیا جا رہا تھا۔ پاکستان کے وزیر اعظم کی ہدایت پر انہیں فوج کے ایک ہسپتال منتقل کر دیا گیا تھا۔

پاکستانی میڈیا کے مطابق سد پارہ کے بیٹے نے حکومت پاکستان سے گزارش کی تھی کہ ان کے والد کو کراچی کے آغا خان ہسپتال منتقل کیا جائے۔ اسی ماہ ان کے علاج کے لیے پنجاب حکومت کی جانب سے ان کے بیٹے کو پچیس لاکھ روپے فراہم کیے گئے تھے۔

پاکستان کا نام بلند کرنے والے اس کوہ پیما کی وفات کی خبر کے بعد پاکستانی سوشل میڈیا پر ہیش ٹیگ حسن سد پارہ ٹرینڈ کر رہا ہے اور بے پناہ افراد اس ہیرو کو خراج عقیدت پیش کر رہے ہیں۔