1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پاکستان: دو دھماکوں میں کم از کم نو افراد ہلاک

25 اکتوبر 2010

معروف صوفی بزرگ بابا فرید گنج شکر کے مزار کے باہر ہونے والے دھماکے کے نتیجے میں کم از کم چھ افراد جبکہ قبائلی علاقے اورکزئی ایجنسی میں ایک بارودی سرنگ پھٹنے سے کم از کم تین افراد ہلاک ہوئے۔

https://p.dw.com/p/PnEV
تصویر: AP

صوبہ پنجاب کے وسطی ضلع پاکپتن کے ڈسٹرکٹ پولیس افسر امجد جاوید سلیمی کے بقول معروف صوفی بزرگ بابا فرید گنج شکر کے مزار کے باہر ہونے والے دھماکے میں چھ افراد ہلاک جبکہ 13 دیگر زخمی ہوئے، جن میں تین خواتین بھی شامل ہیں۔ سلیمی کے مطابق پیر کی صبح نماز فجر کے بعد ہونے والا یہ دھماکہ ایک موٹر سائیکل پر لدے دودھ کے ایک ڈرم میں رکھے گئے بم کی مدد سے کیا گیا، جو غالباﹰ ایک ریموٹ کنٹرول بم تھا۔ ان کا مزید کہنا ہے کہ یہ موٹر سائیکل دھماکے سے پانچ منٹ قبل دو افراد نے 12 ویں صدی کے بزرگ بابا فرید کے مزار کے مرکزی دروازے کے باہر پارک کی اور غائب ہوگئے۔

Pakistan Anschlag Sufi Heiligtum
مزار کے باہر موجود مارکیٹ میں متعدد دکانیں دھماکے کے نتیجے میں تباہ ہوگئیںتصویر: AP

اس دھماکے کے نتیجے میں مزار کے قریب واقع مارکیٹ میں کئی دکانیں بھی تباہ ہوگئیں۔ بابا فرید گنج شکر کے مزار پر روزانہ ہزاروں لوگ جمع ہوتے ہیں، تاہم نماز فجر کے بعد وہاں زیادہ رش نہیں تھا، جس وجہ سے جانی نقصان نسبتاﹰ کم ہوا۔

ادھر ملک کے شمال مغربی قبائلی علاقے اورکزئی ایجنسی میں ایک گاڑی ایک زمینی بارودی سرنگ سے ٹکرانے کے نتیجے میں تباہ ہوگئی اور اس میں سوار تین افراد ہلاک جبکہ دو دیگر زخمی ہو گئے۔ ایک سرکاری اہلکار سید ذیشان کے مطابق یہ دھماکہ اورکزئی ایجنسی کے علاقے کالایا میں پیش آیا۔

Pakistan Anschlag Sufi Heiligtum
تفتیشی اہلکار پاکپتن دھماکے کے بعد ثبوتوں کی تلاش میں مصروفتصویر: AP

پاکستانی سکیورٹی فورسز کے بقول طالبان عسکریت پسندوں نے حالیہ دنوں کے دوران سکیورٹی فورسز کو نشانہ بنانے کے لئے سڑک کنارے بم اور بارودی سرنگیں نصب کرنے کا سلسلہ بڑھا دیا ہے۔ ایسے ہی ایک واقعے میں جمعہ 22 اکتوبر کو چھ فوجی اہلکار ہلاک ہوگئے تھے، جن میں ایک لیفٹیننٹ کرنل بھی شامل تھا۔

طالبان شدت پسندوں کی طرف سے پاکستان میں موجود صوفی بزرگوں کے مزارات پر دھماکوں کا سلسلہ بڑھتا چلا جارہا ہے۔ حالیہ واقعے سے قبل رواں ماہ کے شروع میں کراچی میں موجود عبداللہ شاہ غازی کے مزار پر ہونے والے دو خود کش دھماکوں میں آٹھ افراد ہلاک جبکہ درجنوں زخمی ہوئے تھے۔ اس سے قبل رواں برس 11 جولائی کو لاہور میں موجود معروف صوفی بزرگ ابوالحسن علی ہجویری کے مزار پر، جنہیں داتا گنج بخش کے نام سے یاد کیا جاتا ہے، دو خود کش بم دھماکوں کے نتیجے میں 40 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

رپورٹ: افسر اعوان

ادارت: مقبول ملک

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں