1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

مردوں کی اجارہ داری کی مخالفت ميں لڑکيوں کی سائيکل ريس

عاصم سلیم
3 اپریل 2017

پاکستان کے کئی بڑے شہروں ميں سينکڑوں عورتوں نے گزشتہ روز منعقد ہونے والی سائيکل ريسوں ميں حصہ ليا۔ خواتين کے اس اقدام کا مقصد عوامی مقامات پر مردوں کی اجارہ داری کو چيلنج کرنا تھا۔

https://p.dw.com/p/2aXY3
Pakistan Mädchen Fahrrad
تصویر: Khalid Farooq

’گرلز ايٹ ڈھاباز‘ يا ڈھابوں پر لڑکيوں نامی ايک مقامی گروپ سے منسلک مہر بانو کا کہنا تھا، ’’ہماری حکمت عملی سيدھی سادھی ہے اور وہ يہ کہ عوامی مقامات پر صرف مرد ہی نہيں بلکہ عورتيں بھی دکھائی ديں۔‘‘ اتوار دو اپريل کو ہونے والی ريسوں کو اسی گروپ نے منعقد کرايا تھا۔ دارالحکومت اسلام آباد ميں ريس کے اختتام پر چند عورتوں نے اپنے تجربات بھی بيان کيے اور بتايا کہ کس طرح عوامی مقامات پر ان کے ساتھ چھيڑ چھاڑ ہوتی ہی اور انہيں ہراساں کيا جاتا ہے۔ سائيکل ريسوں ميں شرکت کرنے والی زيادہ تر لڑکيوں کی عمريں بيس برس کے لگ بھگ تھيں۔

قدامت پسند پاکستانی معاشرے ميں خواتين کو ہراساں کيے جانے کے واقعات عام ہيں۔ اس بارے ميں بات کرتے ہوئے مہر بانو کا کہنا تھا کہ ملک کی قريب بيس ملين افراد پر مشتمل آبادی ميں ساٹھ فيصد افراد کی عمريں تيس برس سے کم ہيں تاہم آج بھی نوجوان لڑکيوں کو ملازمت کے مواقع اور ديگر چيزوں ميں امتيازی سلوک کا سامنا رہتا ہے۔ علاوہ ازيں مردوں کی اکثريت والے عوامی مقامات پر اکثر و بيشتر عورتيں زيادہ محفوظ محسوس نہيں کرتيں۔

ريس ميں شريک ايک لڑکی ہمے وسيم کا کہنا تھا، ميں سڑک پر گاڑی تو ہر وقت ہی چلاتی رہتی ہوں تاہم يہ پہلی مرتبہ ہے کہ ميں نے سائيکل چلائی۔ مجھے اپنے بالوں ميں ہوا کے جھونکے کافی اچھے لگے۔‘‘

دراصل ’گرلز ايٹ ڈھاباز‘ کی جانب سے اس ريس کا انتظام گزشتہ برس لاہور ميں پيش آنے والے اس واقعے کے پس منظر ميں کيا گيا تھا، جس ميں جملے کستے اور چھيڑتے ہوئے لڑکوں کو جواب نہ دينے پر ايک لڑکی کو اس کی سائيکل سے انہی لڑکوں نے گرا ديا گيا تھا۔ بعد ازاں يہ گروپ احتجاج کے طور پر ايسی ريسيں منعقد کراتا رہا۔ اس گروپ کی ارکان لڑکيوں کا کہنا ہے کہ وہ نئی نسل کی پاکستانی لڑکياں ہيں اور سابقہ دور میں عورتوں کے حقوق کے ليے کوششیں کرنے والوں کے کام کو آگے بڑھائيں گی۔ ان کے بقول پاکستان ميں عورتوں کے حقوق کے ليے مہمات ملک کے قيام کے وقت سے ہی چل رہی ہيں تاہم ان پر زيادہ بات چيت نہيں ہوتی۔

تبديلی کے ليے ہمت کا مظاہرہ کيجيے!

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید