1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پاکستان: مسیحی اسکول پر حملہ، متعدد افراد گرفتار

1 مئی 2011

پاکستانی صوبہ پنجاب کے شہر گوجرانوالہ کے نواح میں مشتعل ہجوم نے ایک مسیحی اسکول پر حملہ کر کے اس کی املاک کو نقصان پہنچایا۔ ان مشتعل افراد کا الزام تھا کہ مسیحی آبادی نے قرآن کی توہین کی۔

https://p.dw.com/p/1173L
تصویر: picture alliance/dpa

پویس کے مطابق پانچ سو افراد کے ایک گروہ نے ضلح گوجرانوالہ کے ایک علاقے میں مبینہ طور پر قرآن کی توہین کے الزام میں چرچ پر بھی حملے کی کوشش کی، جسے پولیس نے ناکام بنا دیا۔ ان افراد نے الزام عائد کیا کہ انہیں ایک قریبی مسیحی قبرستان سے قرآن کے جلائے گئے صفحات ملے ہیں۔

پولیس کا کہنا ہےکہ اس واقعے کے بعد مقامی مساجد کے لاؤڈ اسپیکرز کے ذریعے مقامی مسیحی آبادی کے خلاف تقاریر کی گئیں اور لوگوں کو مشتعل کیا گیا۔ ہفتے کی صبح مشتبہ طور پر قرآن کی توہین کے خلاف مظاہرے کے لیے عوام کو جمع ہونے کے لیے کہا گیا۔ مساجد سے یہ اعلانات بھی کئے گئے کہ وہ اس سلسلے میں اپنے دیگر احباب کو بھی مطلع کریں۔

Blasphemie Gesetz in Pakistan FLASH Galerie
توہین رسالت کے قانون کے حق میں مظاہرہ کرنے والی خواتینتصویر: AP

پولیس کے مطابق دوپہر کے وقت تقریبا پانچ سو افراد پتھروں اور لاٹھیوں کے ہمراہ ایک مسیحی مشینری اسکول کے اندر فرنیچر وغیرہ کو تباہ کرنے کے بعد ایک مقامی چرچ کی جانب بڑھنے کی کوشش کر رہے تھے تاہم انہیں پولیس نے روک دیا۔ پولیس کی جانب سے مسیحی اسکول کے فرنیچر کو تباہ کرنے کی تصدیق کی گئی ہے۔

مقامی پولیس اہلکار غلام مبشر میکن نے خبر رساں ادارے AFP کو بتایا کہ اس واقعے میں ملوث متعدد افراد کو حراست میں لے لیا گیا ہے تاہم علاقے میں کشیدگی بدستور موجود ہے۔

علاقے کا دورہ کرنے والے ایک سماجی کارکن ندیم انتھونی نے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ مشتعل ہجوم کے اس حملے کے بعد متعدد مسیحی خاندان علاقہ چھوڑ کر دیگر علاقوں کی جانب نقل مکانی کر گئے ہیں۔ مقامی افراد کے مطابق گوجرانوالہ کے اس نواحی علاقے میں تقریبا ڈھائی ہزار مسیحی آباد ہیں۔

پاکستان میں توہین رسالت اور توہین قرآن کی سزا کے قوانین کی سختی کی وجہ سے گزشتہ کچھ عرصے کے دوران ایسے واقعات عموما رونما ہو رہے ہیں۔ گزشتہ سال ایک مسیحی خاتون آسیہ بی بی کو توہین رسالت کے الزام میں موت کی سزا سنائی گئی، جس پر عالمی برادری سمیت پاکستان کے اعتدال پسند طبقات میں بھی شدید تشویش دیکھی گئی۔

رپورٹ : عاطف توقیر

ادارت : عابد حسین

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں