1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پاکستان میں دہشت گردی کے بیچ اقتدار کا انتقال

27 مارچ 2008

کیا پاکستان میں اقتدار انتقال کے بعد نو منتخب حکومت دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ،امریکہ کے موقف کی حمایت کرے گی یا نہیں ، یہ ایک ایسا سوال ہے جو سبھوں کی زبانوں پر اٹک سا گیا ہے ۔

https://p.dw.com/p/DYD8
نئی حکومت ، پرانے چیلنج : وزیر اعظم پاکستان یوسف رضا گیلانی اور صدر پرویز مشرف
نئی حکومت ، پرانے چیلنج : وزیر اعظم پاکستان یوسف رضا گیلانی اور صدر پرویز مشرفتصویر: AP

اگرچہ نو منتخب حکومت نے امریکی حکام کو یہ یقین دہانی کروا دی ہے کہ وہ اس جنگ میں امریکہ کے ساتھ ہیں تاہم اب اس سلسلے میں آگے بڑھنے کے لئے پارلیمانی اور جمہوری تقاضوں کو ملحوظ رکھنا ہو گا۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ بات لازمی ہے کہ اب دہشت گردی کے خلاف اس جنگ میں صدر پرویز مشرف کی پالیسی پر نظر ثانی ضرور کی جائے گی، کیونکہ عوام نے جو مینڈینٹ نو منتخب حکومت کو دیا ہے ، اس میں صدر مشرف کی پالیسوں کی نفی کی گئی ہے ۔ لیکن سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف بنائے جانے والی فرد واحد کی پالیسی میںکس قدر تبدیلی کی جائے گی اور جمہوری تقاضوں کو کس طرح مد نظر رکھا جائے گا۔

صدر مشرف کے خلاف ، پاکستان افواج کے اعلی ریٹائرڈ افسران کے اتحاد ، ایف اے چشتی نے ڈویچے ویلے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ، نو منتخب حکومت کی کابینہ تشکیل پانے کے بعد واضح ہو جائے گا کہ اس موجودہ حکمت عملی میں کتنی تبدیلی کی گنجائش ہو گی ۔ انہوں نے کہا کہ وزیر دفاع اور وزیر خارجہ بھی پالیسی میں ممکنہ تبدیلی کے عمل پر اثر انداز ہوں گے ۔

بہر حال عوامی امنگوں کا مطالبہ تو یہی ہے کہ اس جنگ کو مذاکرات میں تبدیل کیا جائے اور پارلیمانی طریقہ کار کے تحت اس مسلے سے نمٹا جائے ۔