1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پاکستان میں عسکریت پسندوں کا راکٹ حملہ، چار افراد ہلاک

23 فروری 2011

پاکستانی صوبہ خیبر پختونخوا کے ضلع ہنگو میں عسکریت پسندوں کی طرف سے ایک آرمی چیک پوسٹ کو نشانہ بناتے ہوئے چھ راکٹ فائر کیے گئے، تاہم ایک راکٹ ایک مکان پر جا گرا ، جس سے چار افراد ہلاک اور سات زخمی ہوگئے۔

https://p.dw.com/p/10M8a
تصویر: AP

پولیس کے مطابق منگل کے اس حملے میں ہلاک ہونے والوں میں دو بچے اور دو خواتین شامل ہیں۔ مقامی پولیس افسر عبدالرشید کے مطابق عسکریت پسندوں نے کرم ایجنسی کے سرحدی علاقے سے چھ راکٹ فائر کئے اور ان کا ہدف ایک فوجی چوکی تھی۔ ان کے مطابق ایک راکٹ ہنگو کے ایک گاؤں تور غنڈئی میں حمید گل نامی ایک شخص کے گھر جا گرا، جس سے وہاں پر موجود چار افراد ہلاک جبکہ سات زخمی ہوئے ہیں۔ پولیس افسر کے مطابق ایک را کٹ چیک پوسٹ کے قریب بھی گرا ہے تاہم اس سے کوئی نقصان نہیں ہوا ہے۔

Mindestens 50 Tote bei Anschlag in Peshawar
پشاور میں بھی عسکریت پسندوں کی طرف سے کئی حملے کئے جا چکے ہیںتصویر: picture-alliance/dpa

یہ بھی اطلاعات ہیں کہ راکٹ لگنے سے ایک سرکاری اسکول کی عمارت کو بھی نقصان پہنچا ہے، تاہم سرکاری طور پر اس کی تصدیق نہیں ہو سکی۔ مقامی پولیس کے ترجمان فضل نعیم نے واقعے کی تصدیق کی ہے۔ ابھی تک کسی بھی گروپ نے اس حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔ زخمیوں کو فوری طور پر طبی امداد کے لیے ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔ حملے کے فوری بعد سکیورٹی فورسز کی جانب سے جوابی کارروائی کی گئی۔

ہنگو پشاور سے 150 کلومیٹر جنوب میں واقع ہے، جہاں اکثریت سنی مسلم اور اقلیتی شیعہ آبادی کے درمیان فرقہ وارانہ جھڑپوں کی اکثر اطلاعات سامنے آتی رہتی ہیں۔ طالبان اور القاعدہ کے حامی گروپ اس علاقے میں اپنی کارروائیاں جاری رکھے ہوئے ہیں۔ واشنگٹن حکومت افغانستان سے ملحقہ سرحدی علاقے کو طالبان اور القاعدہ کے لیے محفوظ پناہ گاہ تصور کرتی ہے جبکہ پاکسانی فوج بھی اس علاقے میں گزشہ دو برسوں سے عسکریت پسندوں کے خلاف کارروائیاں جاری رکھے ہوئے ہے۔

رپورٹ: امتیاز احمد

ادارت: ندیم گِل

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں