پاکستان میں عسکریت پسندوں کا نیا حملہ
22 جون 2006
افغانستان کے ساتھ سرحد کے قریب بدامنی کے شکار قبائلی علاقے،شمالی وزیرستان ایجنسی سے کچھ ہی دور ،کم ازکم دس مسلح نقاب پوشوں کی طرف سے ایک چلتے ہوئے پک اپ ٹرک سے پولیس کے ایک گشتی دستے پر یہ حملہ جمعرات کو علی الصبح کیا گیا۔ڈیرہ اسمعیل خان میں پولیس کے ایک افسرآصف محمودنے بتایا کہ حملے کے وقت پولیس کی گاڑی میں چار اہلکار سوار تھے جن میںسے تین جان بحق ہو گئے اور صرف ایک زندہ بچا۔
پاکستانی قبائلی علاقوں، خاص کر شمالی اور جنوبی وزیرستان ایجنسیوں میں طالبان کے حامی اور القاعدہ کے ساتھ رابطوں کے حامل مبینہ عسکریت پسندوںکی طرف سے سیکیورٹی دستوں پرخونزیز حملے آئے دن کی بات ہیںجن کو روکنے کے لئے مسلح افواج اور نیم فوجی دستوں کی کارروائیاں بھی جاری رہتی ہیں۔قانون نافذ کرنے والے اداروں کا دعوی ہے کہ ان جنگ جو افراد میں مقامی عسکریت پسند بھی شامل ہیں اور عرب اور وسطی ایشیائی ریاستوں سے تعلق رکھنے والے اسلام پسندوںکے علاوہ انتہا پسند افغان باشندے بھی۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ شمالی اور جنوبی وزیرستان کے علاوہ خیبر ایجنسی اور دیگر قبائلی علاقوں میں شدت پسندوں کے ان حملوں میں اضافہ ہوتا جارہا ہے۔