1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پاکستان میں نئے صنعتی گیس کنکشن نہ دینے کا فیصلہ

4 نومبر 2009

پاکستان کےوفاقی وزیراطلاعات قمرالزمان کائرہ نے کہا کہ گیس کی کمی کے پیش نظر دسمبر2009ء سے فروری 2010ء تک صنعتی یونٹوں اور سی این جی پمپوں کےلئے نئے گیس کنکشن نہ دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

https://p.dw.com/p/KOW5
تصویر: picture-alliance/ dpa

پاکستانی کی وفاقی کابینہ نے موسم سرما کے آغاز پر قدرتی گیس کی طلب و رسد میں فرق کے سبب گیس لوڈ مینجمنٹ کے تحت ہفتے میں دو دن صنعتی یونٹوں اور سی این جی پمپوں کو گیس کی سپلائی معطل رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ بدھ کے روز کابینہ کے اجلاس کے بعد پریس کانفرنس میں وزیراطلاعات قمرالزمان کائرہ نے کہا کہ گیس کی کمی کے پیش نظر دسمبر2009ء سے فروری 2010ء تک صنعتی یونٹوں اور سی این جی پمپوں کےلئے نئے گیس کنکشن نہ دینے کا فیصلہ بھی کیا گیا ہے جبکہ ملک کی تین یوریا کھاد بنانے والی فیکٹریوں کو بھی متبادل ایندھن کے ذریعے اپنی ضروریات پوری کرنے کا پابند بنایا جا رہا ہے۔

دریں اثناء سرکاری ذرائع کے مطابق کابینہ کے اجلاس میں پیداواری صلاحیت بڑھانے اور وقت اور توانائی کی بچت کےلئے ہفتے میں دو چھٹیوں کی تجویز ایجنڈے میں سرفہرست تھی تاہم صوبہ پنجاب کی شدید مخالفت کے سبب اس حوالے سے کوئی بھی حتمی فیصلہ نہ کیا جا سکا۔

ادھر ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر حکومت ہفتے میں دو چھٹیوں کا فیصلہ کر کے اس پر عملدرآمد کرائے تو یورپی ممالک کی طرح پاکستان میں بھی اس کے مثبت اثرات برآمد ہو سکتے ہیں۔ معروف اقتصادی ماہر ڈاکٹر اشفاق حسن خان کے مطابق'' اگر لوگ ایک چھٹی کے ساتھ پانچ چھٹیاں بیچ میں ملا کر لیتے رہے تو اس طرح یہ کام نہیں چل سکے گا جو بھی پرنسپل اکائونٹنگ آفیسر ہو وہ اس کی حوصلہ شکنی کرے اور چھٹی نہ دے تو یہ نظام بہت بہتر ہے‘‘

خیال رہے کہ وفاقی وزیر پانی و بجلی راجہ پرویز اشرف نے بدھ کے روز قومی اسمبلی کو بتایا کہ وقت ایک گھنٹہ آگےکر کے روزانہ اڑھائی سو میگا واٹ بجلی کی بچت کی گئی ہے۔ تاہم معروف اقصادی ماہر ڈاکٹر اشفاق حسن خان کے مطابق توانائی کی بچت کےلئے گھڑیوں کو آگے پیچھے کرنے کے ساتھ ساتھ انتظامی اقدامات بھی ضروری ہیں'' ہم نے گھڑیاں ایک گھنٹہ آگے کر دی لیکن اس پر عملدرآمد نہیں کر سکے کہ مارکیٹیں رات 9 بجے بند ہو جائیں اس لئے اس کا کوئی فرق نہیں پڑا‘‘

مبصرین کے خیال میں پاکستان کے معیاری وقت کو تبدیل کرنے اور ہفتہ وار دو چھٹیوں ایسی تجاویز کا مقصد اگرچہ انفرادی و اجتماعی پیداواری صلاحیت بڑھانا اور توانائی کی بچت ہے تاہم ایک بھرپور قومی مہم کے بعد ان تصورات کو مقبول عام کرنا اور انہیں موثر بنانا آسان نہیں ہوگا۔

امتیاز گل، اسلام آباد

ادارت، عدنان اسحاق