1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پاکستان میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بے اضافہ

21 جولائی 2008

ماہرین کےخیال میں پاکستان میں موجودہ اقتصادی بے چینی کی وجہ سے گزشتہ برسوں میں اقتصادی ڈھانچہ بین الاقوامی اصولوں اور وقت کی ضروریات کے مطابق تعمیر نہیں کیا گیا۔

https://p.dw.com/p/Efu2
پاکستان میں مہنگائی کےخلاف مظاہرےتصویر: AP

پاکستانی وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی نے پیٹرول کی قیمتوں میں اضافے کی منظوری دےدی ہے۔ یہ اضافہ‘ ان کے قوم سے خطاب کے ایک روز بعد سامنے آیا۔ اقتصادیات کے ماہرین پہلےسے ہی یہ کہہ رہے ہیں کہ پاکستان پیپلز پارٹی کی سربراہی والی حکومت اقتصادی بے سمتی کا شکار ہے۔

تازہ اضافے کے بعد اب ایک لیٹر پیٹرول چھیاسی روپے سے بھی زائد قیمت پر فروخت ہو گا۔ اِس نئے اضافے سے متوسط اورغریب طبقے میں پریشانی کی نئی لہر دوڑ گئی ہے جو پہلے ہی مہنگائی کے ہاتھوں تنگ ہیں۔ غربت میں اضافے کی وجہ سے پاکستان میں خودکشیوں اور جرائم میں بھی اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے۔

پاکستان میں گلوبل اقتصادی بحران کے اثرات اب نچلی سطح تک پہنچ گئے ہیں۔ عام ضروریاتِ زندگی کی اشیاء انتہائی مہنگی ہو چکی ہیں۔ غریب لوگ مہنگائی کے ہاتھرں مجبور سے مجبور تر ہوتے جا رہے ہیں۔ ایسا دکھائی دیتا ہے کہ پاکستان شدید اقتصادی مشکلات سے دوچار ہو گیا ہے اور کہیں موجودہ سیاسی حکومت غریب لوگوں کی بڑی احتجاجی مہم کا شکار نہ ہو جائے۔

پاکستان میں مناسب اقتصادی ڈھانچے کا خواب اب دور کی بات دکھائی دیتی ہے۔ خوشحال پاکستان ایک استعارہ بن کے رہ گیا ہے۔ اِس مناسبت سے امریکی دارالحکومت واشنگٹن میں مقیم ممتاز ماہر اقتصادیات غازیہ اسلم سے جب عابد حسین سے بات کہ تو وہ اب بھی امید رکھتی ہیں کہ اب بھی کچھ ہو سکتا ہے۔