1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پاکستان میں گوئٹے انسٹی ٹیوٹ کے قیام کو ساٹھ سال مکمل

18 دسمبر 2017

گوئٹے انسٹی ٹیوٹ گزشتہ ساٹھ برسوں سے پاکستان میں ثقافت اور فنون لطفیہ کی ترقی اور ترویج کے لئے مصروف عمل ہے جس کے باعث پاکستان اور جرمنی کے درمیان ثقافتی تعلقات کو مزید وُسعت ملی ہے۔

https://p.dw.com/p/2pZk2
Konsul Rainer Schmiedchen Goethe Institut
 کراچی میں تعینات جرمن قونصل جنرل رائنر شمیڈشن سالگرہ کی تقریب کے شرکا کے ساتھتصویر: Goethe Institut

 کراچی میں قائم گوئٹے انسٹی ٹیوٹ کو غیر معمولی ثقافتی سرگرمیوں کے باعث ہی امریکا، جاپان اور ایران سمیت دیگر ممالک کے ثقافتی مراکز کے مقابلے میں ممتاز حیثیت حاصل ہے۔

گوئٹے انسٹی ٹیوٹ نے سولہ اور سترہ دسمبر کو پاکستان میں اپنے قیام کی ساٹھ ویں سالگرہ منائی جس میں فنکاروں نے منفرد انداز میں اپنے فن کا مظاہرہ کیا۔ انسٹی ٹیوٹ کی ساٹھویں سالگرہ کی تقریبات میں ایسے پراجیکٹس بھی پیش کئے گئے جو امید ہے کہ پاکستانی اور جرمن فنکاروں کیلئے منفرد مواقع  فراہم کرنے کا باعث ہونگے۔ تخلیقی نوعیت کے یہ منصوبے ثقافتی اور تاریخی مواد بھی رکھتے ہیں۔

سالگرہ کی دو روزہ تقریبات میں شرکاء کے لئے ڈرامے اور ڈانس پرفارمنس کے علاوہ موسیقی، اور بصری نمائش سمیت دلچسپی کا بہت سا سامان موجود تھا۔

اس حوالے سے شرکاء کی سب سے زیادہ توجہ جنوبی کوریا کے ’ گیمنگ آؤٹ فٹ‘ اور گوئٹے انسٹی ٹیوٹ کوریا کی جانب سے تیار کردہ انٹرایکٹو فزیکل کھیلوں  پر مرکوز رہی۔ ان کھیلوں کی بنیاد یوہان وولفگانگ فان گوئٹے کے معروف ڈرامے’ فاؤسٹ ‘ کو بنایا گیا ہے جس کیلئے چار بنیادی راؤنڈز میں سے ایک کی رجسٹریشن ضروری تھی۔

ڈوئچے ویلے سے گفتگو کرتے ہوئے شرکاء کا کہنا تھا کہ گوئٹے انسٹی ٹیوٹ گزشتہ ساٹھ برسوں سے پاکستانی اور جرمن ثقافت اور فنون لطیفہ کے فروغ کیلئے مسلسل کام کررہا ہے جس سے کراچی کے تاثر کو بہتر بنانے میں بھی مدد مل رہی ہے۔

 کراچی میں تعینات جرمن قونصل جنرل رائنر شمیڈشن نے گوئٹے انسٹی ٹیوٹ کے  60 سال مکمل ہونے پر شرکاء اور جرمن ثقافتی مرکز کے ساتھ کام کرنے والوں کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ مشکل ترین حالات میں بھی اس ادارے نے جرمن زبان سکھانے کے مرکز اور پاک جرمن ثقافت کو اجاگر کرنے کیلئے ہر ممکن اقدامات کیے ہیں۔

سالگری کی تقریبات کے شرکاء کے بقول گوئٹے انسٹی ٹیوٹ بطورِ ادارہ نہ صرف خود شہر کی ثقافتی سرگرمیوں کی بحالی کے لئے سرگرم ہے بلکہ کراچی لٹریچر فیسٹیول جیسے بین الاقوامی سطح کے پروگراموں میں بھی اس کا کردار کلیدی ہے جو اس کو دیگر ممالک کے ثقافتی مراکز سے ممتاز بناتا ہے۔