1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پاکستان پر حملے کا کوئی منصوبہ نہیں: بھارتی وزراء

گوہر نذیر گیلانی16 دسمبر 2008

بھارتی حکام نے یہ واضح کیا ہے کہ بھارت پاکستان کے خلاف کسی فوجی حملے کا منصوبہ نہیں رکھتا ہے تاہم پاکستان کو باہمی تعلقات کی بہتری کے لئے اپنی سرزمین پر دہشت گردوں کے خلاف عملی اقدامات اُٹھانے ہوں گے۔

https://p.dw.com/p/GHAW
بھارتی فوج کے اہلکار ایک ٹریننگ کیمپ میں تربیت حاصل کرتے ہوئےتصویر: AP

ممبئی حلموں کے بعد سے ایسی قیاس آرائیاں مسلسل گردش کررہی ہیں کہ بھارت پاکستان میں مبینہ طور پر موجود شدت پسندوں کے تربیتی کیمپوں کو نشانہ بنانا چاہتا ہے۔ اس قسم کی قیاس آرائیوں اور رپورٹوں کے بعد آج منگل کو بھارتی وزیر دفاع اے کے اینٹونی نے ان خدشات کی نفی کرتے ہوئے کہا: ’’ہم کسی فوجی حملے کا منصوبہ نہیں رکھتے ہیں۔‘‘

اے کے اینٹونی نے تاہم نامہ نگاروں کو بتایا کہ جب تک پاکستان ممبئی حملوں کی منصوبہ بندی کرنے والے افراد اور اپنی سرزمین پر موجود شدت پسندوں کے خلاف کارروائی نہیں کرتا تب تک دونوں ملکوں کے مابین حالات معمول پر نہیں آسکتے ہیں۔

Terror in Mumbai
ممبئی کے نریمان ہاوٴس میں بھارتی کمانڈوز ہیلی کاپٹر کے ذریعےہاوٴس کے اندر داخل ہونے کی کوشش میںتصویر: AP

وفاقی وزیر دفاع اے کے اینٹونی نے ان خیالات کا اظہار ’وجے دیوس‘ یعنی یوم فتح کے موقع پر صحافیوں سے بات چیت کے دوران کیا۔ سن انیس سو اکہتر میں پاکستان کے خلاف جنگ کے نتیجے میں بنگلہ دیش کے قیام کے دن کو ہر سال بھارت میں یوم فتح کے طور پر منایا جاتا ہے۔

بھارت نے حالیہ ممبئی حملوں کے بعد لشکر طیبہ نامی عسکری گروپ کو اس کے لئے ذمہ دار قرار دیا تاہم لشکر نے اس الزام کی تردید کی ہے۔

Indiens Aussenminister Pranab Mukherjee auf einer Pressekonferenz in Singapur
بھارتی وزیر خارجہ پرناب مکھرجی کے مطابق ماضی میں بھی پاکستان کو شدت پسندوں کے بارے میں ثبوت فراہم کئے گئے تاہم پاکستان نے کوئی کارروائی نہیں کیتصویر: AP

بھارتی وزیر دفاع نے ان خدشات کی بھی نفی کہ بھارت سرحدوں اور حد متارکہ یعنی لائن آف کنٹرول پر گُزشتہ پانچ برسوں سے قائم فائر بندی کے معاہدے کو ختم کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔ معروف نشریاتی ادارے CNN نیوز نے ابھی حال ہی میں پینٹاگن حکام کا حوالہ دیتے ہوئے یہ خبر دی تھی کہ بھارتی فضائیہ نے پاکستان پر ممکنہ حملوں کے لئے ابتدائی تیاریاں کی ہیں۔ بھارتی اخبار ’دی ٹائمز آف انڈیا‘ نے بھی ایک خبر شائع کی تھی جس میں بعض پاکستانی ٹھکانوں پر حملوں کی بات کی گئی ہے۔

دریں اثناء بھارتی وزیر خارجہ پرناب مکھرجی نے بھارت کے زیر انتظام کشمیر کے دورے پر نامہ نگاروں کو بتایا کہ اب وقت آگیا ہے کہ پاکستان عالمی برادری کے ساتھ کئے ہوئے وعدے کو پورا کرے۔’’ نئی دہلی نے ماضی میں بھی کئی بار پاکستان کو شدت پسندوں کے بارے میں ٹھوس ثبوت فراہم کئے ہیں تاہم اسلام آباد نے کوئی ایکشن نہیں لیا۔‘‘

پرناب مکھرجی نے مزید کہا کہ بھارت نے اس توقع کے ساتھ پاکستان کو چالیس شدت پسندوں کی فہرست سونپی ہے کہ اسلام آباد حکومت انہیں نئی دہلی کے حوالے کردے گی۔ تاہم پاکستان کا موقف ہے کہ کہ ثبوت ملنے پر کسی بھی فرد کے خلاف پاکستان کے اندر اور پاکستان کے قانون کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔

بھارتی وزیر دفاع اے کے اینٹونی کی طرح ہی وزیر خارجہ پرناب مکھرجی نے بھی اس بات کو دہرایا کہ ممبئی حملوں کے بعد پاکستان کے ساتھ امن عمل سرد خانے میں ہے۔ اُنہوں نے مزید کہا کہ بھارت پاکستان کے خلاف کسی فوجی حملے کا منصوبہ نہیں رکھتا ہے تاہم پاکستان کو باہمی تعلقات کی بہتری کے لئے اپنی سرزمین پر دہشت گردوں کے خلاف جلد عملی کارروائی کرنا ہوگی۔

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں