پاکستان کا بحران وہاں کا اندرونی معاملہ ہے، امریکہ
4 جنوری 2011پاکستان کی سابق حکومتی حلیف جماعت متحدہ قومی موومنٹ کی جانب سے حکومت چھوڑنے کے اعلان کے بعد واشنگٹن کی اس اہم اتحادی حکومت کی بقاء خطرے میں پڑ چکی ہے۔ وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی نے اپنے اوپر عدم اعتماد کی کسی ممکنہ تحریک کا راستہ روکنے کے لئے سیاسی جماعتوں سے رابطے تیز کردیے ہیں جبکہ صدر آصف علی زرداری نے وزیر اعظم کو ایوان صدر اور حکمران پیپلز پارٹی کے تعاون کا یقین دلایا ہے۔
امریکی دفتر خارجہ کے ترجمان پی جے کرولی نے اس امید کا اظہار کیا ہے کہ موجودہ صورتحال سے دہشت گردی کے خلاف جنگ پر اثر نہیں پڑےگا۔ ان کے بقول پاکستان میں پارلیمانی جمہوریت موجود ہے اور موجودہ مسئلہ کُلی طور پر ایک داخلی معاملہ ہے۔ ان کا کہنا تھا، ’’ میں اس وقت یہ کہنے کی پوزیشن میں نہیں کہ کیا موجودہ سیاسی صورتحال کی وجہ سے اُن کی توجہ بقیہ کاموں سے ہٹ جائے گی یا نہیں؟‘‘
واضح رہے کہ 2010ء کی افغان جنگ کے جائزہ رپورٹ میں اب تک کی پیشرفت کو حساس قرار دیتے ہوئے اس میں کامیابی کے لئے پاکستان کے تعاون کو کلیدی اہمیت کا حامل ٹہرایا گیا تھا۔
فلپ کراولی کا کہنا تھا کہ واشنگٹن حکومت اسلام آباد کی صورتحال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے۔ ’’ ہماری توجہ پاکستان کے ساتھ طویل مدتی اسٹریٹیجک شراکت کے قیام پر ہے، وہاں کی حکومت موجودہ صورتحال سے نمٹنے کے لئے کوششوں میں مصروف ہے اور دنیا بھر میں اتحادی حکومتیں اس قسم کے مسائل سے ایسے ہی نمٹتی ہیں۔‘‘
پیر کو مسلم لیگ ن اور ق کی قیادت سے ملاقاتوں کے بعد پاکستانی وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی نے جمہوریت کی بقاء کی امید ظاہر کی ہے۔ واضح رہے کہ پاکستانی حکومت کو سیاسی بحران کے ساتھ ساتھ معیشت اور سلامتی کو لاحق سنگین خطرات کا بھی سامنا ہے۔
رپورٹ: شادی خان سیف
ادارت: افسراعوان