1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پاکستان کے ساتھ مذاکرات بحال ہو ہی جائیں گے، منموہن سنگھ

30 جولائی 2010

بھارتی وزیر اعظم منموہن سنگھ نے اُمید ظاہر کی ہے کہ پاکستان کے ساتھ مذاکرات بحال ہو جائیں گے۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار نئی دہلی میں اپنے برطانوی ہم منصب ڈیوڈ کیمرون سے ملاقات کے بعد ایک نیوزکانفرنس سے خطاب میں کیا۔

https://p.dw.com/p/OXmL
بھارتی وزیر اعظم منموہن سنگھتصویر: AP

اس موقع پر منموہن سنگھ نے کہا، ’میں خلوصِ دل سے اُمید رکھتا ہوں کہ جلد یا دیر سے دونوں ممالک بامقصد مذاکرات کی بحالی میں کامیاب ہو جائیں گے۔‘

Mehr als 100 Tote bei Terrorserie in Bombay
ممبئی حملوں کے دوران دہشت گردوں نے دو ہوٹلوں کو بھی نشانہ بنایاتصویر: picture-alliance/dpa

دونوں ملکوں کے وزرائے خارجہ کے درمیان 15جولائی کی ملاقات کے بارے میں بھارتی وزیر اعظم سے پوچھا گیا تو انہوں نے پاکستانی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کو صورتِ حال کی خرابی کا ذمہ دار قرار دیا۔ انہوں نے کہا، ’میرا خیال ہے کہ پاکستانی وزیر خارجہ کے دورہ کے بعد نیوزکانفرنس میں جس طرح کی گفتگو کی گئی، اس سے پرہیز کیا جانا چاہئے تھا۔ ایسا نہ کرنے کی صورت میں دونوں وزرائے خارجہ کے درمیان طے پانے والے بہت سے معاملات سے توجہ ہٹ گئی۔‘

منموہن سنگھ نے کہا، ’میں یہ کہہ سکتا ہوں کہ بھارتی اور پاکستانی وزرائے خارجہ کے درمیان حالیہ ملاقات کے نتائج کے حوالے سے ہم قطعی فیصلے کے بہت قریب پہنچ چکے ہیں۔‘ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اس ملاقات کے موقع پر باہمی تعلقات کی بہتری کے لئے متعدد نکات پر اتفاق رائے ہوا تھا۔

نئی دہلی نے نومبر 2008ء کے ان حملوں کے بعد پاکستان کے ساتھ امن عمل منقطع کر دیا تھا۔ تاہم دونوں جانب سے حکام نے حال ہی میں عمل امن کی بحالی کے لئے ایک مرتبہ پھر ملاقات کی۔ شاہ محمود قریشی اور ایس ایم کرشنا کے درمیان یہ ملاقات ممبئی حملوں کے موضوع کے باعث ہی تلخی کا شکار رہی۔ فریقین نے ایک دوسرے پر متنازعہ معاملات پر بات نہ کرنے کا الزام لگایا تھا۔

Außenminister von Indien und Pakistan Somanahalli Mallaiah Krishna und Shah Mehmood Qureshi
شاہ محمود قریشی اور ایس ایم کرشناتصویر: AP

نومبر 2008ء کو ممبئی کے مختلف مقامات پر دہشت گردانہ حملوں میں کم از کم 166 افراد ہلاک اور تین سو سے زائد زخمی ہوئے تھے۔ دس حملہ آوروں نے یہ حملے تین دن تک جاری رکھے، جنہیں دنیا بھر میں توجہ حاصل رہی۔ عالمی برادری نے ان حملوں پر سخت ردعمل ظاہر کیا، جنہیں بھارتی تاریخ کے بدترین دہشت گردانہ حملے تصور کیا جاتا ہے۔ ان کارروائیوں میں دو لگژری ہوٹلوں، ایک ریلوے اسٹیشن اور ایک یہودی مرکز کو نشانہ بنایا گیا۔ ان حملوں میں 26 غیرملکی بھی ہلاک ہوئے تھے۔

رپورٹ: ندیم گِل

ادارت: عدنان اسحاق

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں