1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پاک بھارت وزرائے خارجہ کی ملاقات

رپورٹ: افسر اعوان، ادارت: شامل شمس27 جون 2009

پاکستانی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور بھارتی وزیر خارجہ ایس ایم کرشنا کے درمیان اٹلی کے شہر ٹری ایسٹے میں ہونے والی اس ملاقات کو شاہ محمود قریشی نے دوستانہ اور تعمیری قرار دیا ہے۔

https://p.dw.com/p/IcAn
پاکستانی وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشیتصویر: picture-alliance/dpa

ملاقات کے بعد پاکستانی وزیر خارجہ نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئےکہا کہ باہمی گفتگو میں جو موضوعات زیر بحث آئے ان میں دہشت گردی کے خلاف جنگ بھی شامل ہے۔

شاہ محمود قریشی نے اس موقع پر کہا کہ ان کے خیال میں دونوں ممالک کو اب اس بات کا ادراک ہوگیا ہے کہ ان کے مفادات مشترک ہیں، ان کا دشمن مشترک ہے اور دونوں کو باہمی تعاون کی فضا میں آگے بڑھنا ہوگا۔

SOC Gipfel in Russland Zardari und Manmohan Singh
سولہ جون کو پاکستانی صدر آصف علی زرداری اور بھارتی وزیراعظم روسی شہر ایکترن برگ میں ملاقات کرچکے ہیںتصویر: AP

تاہم بھارتی وزیر خارجہ ایس ایم کرشنا نے تسلیم کیا کہ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات ابھی تک کافی دباؤ کا شکار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی اور بھارتی خارجہ سیکرٹریوں کے درمیان جلد ہونے والی ملاقات میں دہشت گردی کے خلاف تعاون کے معاملے پر غور کیا جائے گا۔

دونوں ایٹمی طاقتوں کے وزراء خارجہ کے درمیان یہ ملاقات اٹلی کے شہر ٹری ایسٹے میں جاری جی ایٹ وزراء خارجہ کے اجلاس کے موقع پر ہوئی۔ دس دنوں کے دوران دونوں ممالک کے درمیان یہ دوسرا اعلیٰ سطحی رابطہ ہے۔ اس سے قبل 16 جون کو پاکستانی صدر آصف علی زرداری اور بھارتی وزیراعظم روسی شہر ایکترن برگ میں ملاقات کرچکے ہیں۔

گزشتہ برس ممبئی میں ہونے والے دہشت گردانہ حملوں کے بعد پاکستان اور بھارت کے درمیان پیدا ہونے والی کشیدگی کے بعد دونوں ملکوں کے درمیان پانچ سال سے جاری مذاکرات تعطل کا شکار ہوگئے تھے۔ امریکہ دونوں ہمسایہ ممالک کے درمیان مذاکرات کی بحالی کی کوشش کررہا ہے تاکہ دونوں ملکوں کے درمیان کشیدگی میں کمی ہو، اور پاکستان مشرقی سرحدوں سے اپنی توجہ کم کرکے افغانستان سے ملحقہ اپنی مغربی سرحدوں کے قریب موجود طالبان عسکریت پسندوں کے خلاف پوری قوت سے کارروائی کرسکے۔