1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پاک ترک تعلقات غیر معمولی ہیں: ایردوآن

26 اکتوبر 2009

پیر کے روز پاکستانی پارلیمان کے مشترکہ اجلاس سےخطاب کرتے ہوئے ترکی کے وزیر اعظم رجب طیب ایردوآن نے کہا کہ صدیوں پر محیط پاکستان اور ترکی کے تعلقات غیر معمولی اور منفرد نوعیت کے ہیں۔

https://p.dw.com/p/KFhx
تصویر: AP

ترک وزیراعظم نے کہا کہ وہ پاکستان کی ترقی کو ترکی کی ترقی سمجھتے ہیں۔ دہشت گردی کے خلاف جنگ کا ذکر کرتے ہوئے ترک وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان انسانیت کے دشمنوں کے خلاف صف آراء ہے اور ترکی اس جنگ میں پاکستان کے ساتھ ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گرد اب پوری دنیا کے مشترکہ دشمن ہیں اور اسی سبب ان کے خاتمے کی کوششیں بھی سب کو مل جل کر کرنی ہوں گی۔ پاکستان اور ترکی کے درمیان دوطرفہ تجارتی تعلقات کے ضمن میں رجب طیب نے کہا کہ پاک ترک تجارتی حجم کو اس برس دو ارب ڈالر تک بڑھایا جائے گا :’’ترکی اور پاکستان خطے کے دو اہم ممالک ہیں جو کہ خطے اور پوری دنیا میں قیام امن کے لئے ایک دوسرے سے تعاون کر رہے ہیں۔‘‘

اس موقع پر وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی نے رجب طیب کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کو ترکی کے ساتھ دوستی پر فخر ہے اور یہ کہ ترکی اور پاکستان کے تعلقات خطے میں امن و امان کے قیام میں معاون ثابت ہو سکتے ہیں۔ وزیراعظم گیلانی کے مطابق پاکستان، افغانستان اور ترکی کا آئندہ سہ فریقی اجلاس خطے میں استحکام اور قیام امن کےلئے اہم ہوگا: ’’پاکستان خطے میں دہشت گردی کے خاتمے کےلئے مشترکہ کوششوں اور قیام امن پر یقین رکھتا ہے اور ہمسایہ ملک ہونے کی وجہ سے اس سلسلے میں ترکی کا اہم کردار اہم ہے اور اس سلسلے میں آئندہ ترکی کی میزبانی میں ہونے والا پاکستان، افغانستان اور ترکی کا اجلاس نہایت اہمیت کا حامل ہوگا۔‘‘

دریں اثناء ترک وزیراعظم کے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کے موقع پر اسلام آباد میں تاریخ کے سخت ترین حفاظتی انتظامات کئے گئے تھے اور اتوار کی رات ہی قومی اسمبلی کی عمارت سے کئی کلو میٹر دور تک کے علاقے کو ریڈ زون قرار دے کر سیل کر دیا گیا تھا، جس سے عام شہریوں اور سرکاری ملازمین کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔

رپورٹ : شکوررحیم

ادارت : عاطف توقیر