1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پراچند ہ نئی دہلی میں

Adnan Ishaq15 ستمبر 2008

کیا نیپالی وزیراعظم اپنے اس دورے سے بھارت کے ساتھ تعلقات ایک مرتبہ پھر استوار کرنے میں کامیاب ہو جائیں گے؟ اس بارے میں بھارتی مبصرین نے خدشات کا اظہار کیا ہے۔

https://p.dw.com/p/FInz
نیپال کے وزیراعظم پراچندہتصویر: AP

دنیا کی واحد ہندو ریاست نیپال کے وزیراعظم پشپا کمل دھل عرف پراچندہ نے کہا کہ بھارت اورنیپال کے تعلقات کافی نازک مرحلے میں ہیں لیکن اس کے باوجود وہ چین سے تعلقات بہتر بنانے کے خواہاں ہیں۔ سابق ماؤ نواز لیڈر نے یہ بات بھارت کے اپنے پہلے دورے کہ دوران کہی۔ بھارت اور نیپال کے تعلقات ایک لمبے عرصے سے کشیدگی ہے۔ ان حالات میں مزید کشیدگی اس وقت پیدا ہوئی کہ جب پراچندہ وزیراعظم بننے کہ بعد بھارت کہ بجائے چین کا دورہ کیا۔ ایک اطلاع کے مطابق بھارتی سفارت کاروں نے پراچندہ کے اس دورے پرناراضگی کا اظہار کیا تھا۔ جس پر نیپالی حکومت نے بیان دیا کہ وہ ایک آزاد اورخود مختار ملک ہے اور اپنے فیصلے کسی کہ دباؤ کے بغیر کرتا ہے۔

نیپال اور بھارت کے مابین کشیدگی کی ایک بڑی وجہ یہ بھی ہے کہ ماؤ نواوں نے اپنی جدوجہد کے دوران بھارت مخالف رویہ اختیار کیا ہوا تھا۔ اس حوالے سے ان کا ایک بنیادی مطالبہ تھا کہ 1950 میں بھارت اور نیپال کے مابین ہونے والے دوستی کے معاہدے کو ختم کیا جائے۔