1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پرتگال کا مالی بحران : برطانیہ براہ راست مدد نہیں کرے گا

9 اپریل 2011

پرتگال کی مدد کے لیے یورپی یونین اورآئی ایم ایف کے ماہرین نے لزبن حکومت کو بیل آؤٹ پیکج کے طور پر 80 بلین یورو مہیا کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ لیکن برطانیہ نے پرتگال کی براہ راست امداد سے انکار کر دیا ہے۔

https://p.dw.com/p/10qVD
برطانوی وزیر خزانہ جارج اوسبورنتصویر: AP

برطانوی وزیر خزانہ جارج اوسبورن نے کہا ہے کہ پرتگال حکومت نے یورپی یونین سے ہنگامی مالی امداد کی اپیل کی جس پر لزبن کو تقریبا اسی بلین یورو یا ایک سو پندرہ بلین امریکی ڈالر کی ہنگامی امداد مہیا کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔

تاہم انہوں نے کہا کہ لندن حکومت کی طرف سے لزبن کو دو طرفہ بنیادوں پر قرضہ نہیں دیا جائے گا۔ ہنگری کے دارالحکومت بوداپیسٹ میں یورپی یونین کے وزراء خزانہ کے ایک اجلاس کے بعد برطانوی وزیر مالیات نے کہا ،’’لندن حکومت نے یورپی ملکوں پر واضح کر دیا ہے کہ آئرلینڈ کا معاملہ مختلف تھا تاہم برطانیہ پرتگال کو دو طرفہ بنیادوں پر کوئی ہنگامی قرضہ نہیں دے گا برطانوی ٹیکس دہندگان کی ادا کردہ رقوم پرتگال کو براہ راست قرضوں کے طور پر مہیا نہیں کی جائیں گی۔‘‘

Portugal Europas Finanzminister erarbeiten Rettungsplan Portugals Finanzminister Fernando Teixeira dos Santos NO FLASH
پرتگال کی نگران حکومت کے وزیر خزانہ Fernando Teixeira dos Santosتصویر: AP

اس موقع پر برطانوی وزیر خزانہ نے یہ بات بھی زور دے کر کہی کہ لندن حکومت کو ملک کے سالانہ بجٹ میں بے تحاشا خسارے پر قابو پانے کے لیے فوری اقدامات کی ضرورت ہے۔

جارج اوسبورن یہ وضاحت کرنے پر اس لیے مجبور ہو گئے ہیں کہ برطانیہ کے بجٹ میں بےتحاشا خسارہ وہاں قدامت پرستوں اور لبرل ڈیموکریٹس کی مخلوط حکومت اور اپوزیشن کی لیبر پارٹی کے درمیان شدید تنازعے کی وجہ بھی بنا ہوا ہے۔

رپورٹ: عصمت جبیں

ادارت: شادی خان سیف

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں