1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پنجاب میں گورنر راج بلا جواز ہے: نواز شریف

19 مارچ 2009

پاکستان کی سب سے بڑی اپوزیشن جماعت کے سربراہ نواز شریف نے پنجاب میں گورنر راج کو بلاجواز قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ 24 فروری کو عوامی مینڈیٹ روندا گیا اور اسے درست کیا جانا چاہئے۔

https://p.dw.com/p/HF2Q
تصویر: AP

انہوں نے کہا کہ پاکستانی قوم نے پہلی مرتبہ ملکی فیصلہ سڑکوں پر فیصلہ کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ صدر زرداری اور وزیر اعظم گیلانی کو پانچ سال اقتدار میں دیکھنا چاہتے ہیں۔

رائے ونڈ میں پریس کانفرنس سے خطاب کر تے ہوئے نواز شریف نے کہا کہ صدر آصف علی زرداری سے سیاسی اختلافات تھے، ججز کی بحالی کے بعد ایک بڑا اختلاف ختم ہو گیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اب صدر اور وفاقی حکومت کو دیگر مطالبات پر عملدرآمد یقینی بنانا چاہیئے۔

انہوں نے کہا کہ وہ سترہویں ترمیم کے خاتمے سمیت بارہ اکتوبر انیس سو ننانوے والی پوزیشن پر آئین اور پنجاب حکومت کی بحالی چاہتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ججز کی بحالی پر بے نظیر بھٹو کی روح خوش ہوئی ہو گی، اب ججز کی تعیناتی بھی میثاق جمہوریت میں طے شدہ فارمولے کے تحت ہونی چاہیئے۔ نواز شریف نے کہا کہ انہوں نے لانگ مارچ ذاتی نہیں بلکہ قومی مفاد کے لئے کیا تھا اور آئندہ بھی ملک کی ترقی اور خوشحالی کے لئے چلائی جانے والی ہر عوامی تحریک میں حصہ لیں گے۔

میاں نواز شریف نے کہا ’’ آج پاکستان کی تقدیر بدل رہی ہے، دنیا کو عوامی طاقت کا احساس ہو چکا ہے۔ آئندہ تبدیلیوں میں بھی عوام مرکزی کردار ادا کریں گے‘‘۔

دوسری جانب پنجاب کے گورنر سلمان تاثیر نے گورنر ہاؤس پنجاب میں صضافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ صوبہ پنجاب میں کسی بھی پارٹی کو اکثریت حاصل نہیں ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر نواز لیگ اسمبلی میں اپنی اکثریت ثابت کر دے تو وہ چوبیس گھنٹوں کے اندر اندر گورنر راج کے خاتمے کا اعلان کر دیں گے۔

سلمان تاثیر نےکہا کہ نواز لیگ سڑکوں پر مسائل حل کرنے کے نعروں کی بجائے اسمبلی میں افہام و تفہیم سے مسائل حل کرنے پر توجہ دے۔ تاثیر کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی کی حکومت پنجاب میں کسی جماعت کا فارورڈ بلاک نہیں بنانا چاہتی۔