1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پوپ کا اقوامِ متحدہ سے خطاب: اقوامِ متحدہ کی اہمیت پر زور

18 اپریل 2008

امریکہ کے دورے پر آئے پوپ بینیڈکٹ نے جمعے کے روز نیو یارک میں اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کیا۔ اس خطاب میں انہوں نے کہا کہ وہ ممالک جو یک طرفہ طور پر فیصلے اور کاروائیاں کرتے ہیں وہ در حقیقت اقوامِ متحدہ کو کمزور کرتے ہیں اور عالمی مسائل پر مشترکہ حکمتِ عملی کی راہ میں رکاوٹ بنتے ہیں۔

https://p.dw.com/p/DlOf
تصویر: AP


پوپ کا یہ بھی کہنا تھا کہ بعض اوقات جب کوئی ملک اپنے ہی لوگوں پر تشدّد کرتا ہے اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا مرتکب ہوتا ہے تو یہ بین الاقوامی برادری کی زمہ داری بن جاتی ہے کہ وہ اس ملک کے عوام کی حفاظت کی خاطر اپنا کردار ادا کرے۔


اکیاسی سالہ پوپ نے زیادہ تر خطاب انگریزی اور فرانسیسی ذبانوں میں کیا۔


افریقی ممالک سوڈان اور دارفورکے تنازعات کے حوالے سے پوپ کا کہنا تھا کہ اگر ان ممالک کی حکومتیں عوام کو تحفظ فراہم نہیں کر سکتی ہیں تو یہ کام اقوامِ متحدہ کو کرنا چاہیے۔


مذاہب کے حوالے سے پوپ کا کہنا تھا کہ مذاہب کو سیکیولر نظریات سے تحفظ دینا ضروری ہے۔ انہوں نے اسلامی ممالک کا نام لیے بغیر یہ کہا کہ مذہبی اقلیتوں کا تحفظ یقینی بنانا ضروری ہے۔
پوپ نے مختلف مذاہب کے درمیان مکالمت خصوصاً مغربی ممالک اور اسلام کے درمیان بہتر روابط کے فروغ کی اہمیت پر زور دیا۔


پوپ نے اپنی تقریر میں اقوامِ متحدہ کوزبر دست خراجِ تحسین پیش کیا اور اقوامِ متحدہ کے ان تمام اہلکاروں کو سر اہا جنہوں نے عالمی امن کے قیام کی خاطر اپنی جانیں دیں۔


اس سے قبل پوپ نے امریکی صدر جارج ڈبلیو بش سے وائٹ ہائوس میں ملاقات کی تھی۔یہ کسی بھی پوپ کا تین دہائیوں میں وائٹ ہائوس کا پہلا دورہ تھا۔ انہوں نے واشنگٹن میں ہی اڑتالیس ہزار افراد پر مشتمل اجتماع سے خطاب کیا تھا اور کلیسا ئی پادریوں کے ہاتھوں جنسی تشدّد کا نشانہ بننے والے بچوں سے ملاقات بھی کی تھی۔


اقوامِ متحدہ کے باہر درجنوں افراد نے پوپ بینیڈکٹ کے خلاف مظاہرہ بھی کیا اور نعرے لگائے کے بچّوں پر جنسی تشدّد بھی دہشت گردی ہے۔