1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پٹھان کوٹ بیس پر حملہ دوسرے دن بھی جاری، اب تک گیارہ ہلاکتیں

مقبول ملک3 جنوری 2016

بھارتی فضائیہ کے پٹھان کوٹ اڈے پر عسکریت پسندوں کا حملہ آج اتوار کو دوسرے روز بھی جاری ہے اور حکام کے مطابق ابھی تک دو حملہ آور وہاں چھپے ہوئے ہیں۔ اب تک ایک کرنل اور چار حملہ آوروں سمیت گیارہ افراد مارے جا چکے ہیں۔

https://p.dw.com/p/1HXMB
Indien Angriff auf einem Luftwaffenstützpunkt
تصویر: Getty Images/AFP/N. Nanu

بھارتی ریاست پنجاب میں پٹھان کوٹ کے اسی شہر سے موصولہ نیوز ایجنسی روئٹرز کی رپورٹوں کے مطابق پاکستان کے ساتھ بھارتی سرحد سے 25 کلومیٹر دور واقع اس ایئر بیس پر متعدد مسلح عسکریت پسندوں نے یہ حملہ کل ہفتہ دو جنوری کو علی الصبح شروع کیا تھا۔

ہفتے ہی کے دن قریب 15 گھنٹے تک جاری رہنے والے فائرنگ کے تبادلے کے بعد ملکی سکیورٹی فورسز نے اعلان کیا تھا کہ ان کا آپریشن مکمل ہو گیا ہے، جس دوران مجموعی طور پر چھ افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے تھے۔ تمام زخمی بھارتی فوجی تھے اور مرنے والوں میں سے چار عسکریت پسند بتائے گئے تھے اور دو سکیورٹی اہلکار۔

لیکن آج اتوار تین جنوری کی صبح ملنے والی رپورٹوں میں بتایا گیا کہ ملکی ایئر فورس کے اس اڈے میں ابھی تک دو اور عسکریت پسند چھپے ہوئے ہیں، جن کے ساتھ سیکورٹی اہلکاورں کا فائرنگ کا تبادلہ آج بھی جاری رہا۔ اس دوران اس ایئر بیس سے بار بار دھماکوں کی آوازیں بھی سنائی دیتی رہیں۔ روئٹرز کے مطابق بھارت کی وفاقی پولیس کے ایک اعلیٰ اہلکار نے بھی تصدیق کر دی ہے کہ ممکنہ طور پر دو مسلح شدت پسند ابھی اس ایئر بیس کے اندر موجود ہیں، جن کے خلاف سکیورٹی فورسز اپنی کارروائیاں جاری رکھے ہوئے ہیں۔

اس کے علاوہ بھارتی حکام نے یہ تصدیق بھی کر دی ہے کہ اس حملے میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد بڑھ کر اب گیارہ ہو گئی ہے۔ ان میں چار حملہ آور بھی شامل ہیں۔ باقی سات وہ بھارتی فوجی بتائے گئے ہیں، جو اس خونریز کارروائی میں عسکریت پسندوں کے ہاتھوں مارے گئے۔ ان میں سے ایک بھارتی فوج کا ایک لیفٹیننٹ کرنل بتایا گیا ہے۔

قبل ازیں، جب انڈین سکیورٹی فورسز کا خیال تھا کہ ان کا آپریشن مکمل ہو گیا ہے لیکن حقیقت میں ایسا نہیں تھا، تو وزیر اعظم نریندر مودی سمیت ملکی سیاستدانوں نے اس حملے کو ناکام بنانے پر سکیورٹی فورسز کی ہمت کو سراہتے ہوئے کہا تھا کہ انہوں نے ’اس اڈے پر حملہ کرنے والے انسانیت کے دشمنوں کو ان کے ارادوں میں کامیاب نہیں ہونے دیا‘۔

آج لیکن دوسرے روز فائرنگ کا تبادلہ شروع ہوتے ہی صورت حال یکدم بدل گئی اور حکام کو احساس ہوا کہ پٹھان کوٹ ایئر بیس میں، جہاں ہر وقت درجنوں کی تعداد میں جنگی ہوائی جہاز تیار کھڑے رہتے ہیں، ہفتے کے روز مارے جانے والے عسکریت پسندوں کے کم از کم دو ساتھی ابھی تک موجود ہیں۔

Indien Angriff auf Luftwaffenstützpunkt in Punjab
انڈین سکیورٹی فورسز کا خیال تھا کہ ان کا آپریشن مکمل ہو گیا ہے لیکن حقیقت میں ایسا نہیں تھاتصویر: Reuters/Ani

اس حملے کے پہلے روز کل جو دو بھارتی فوجی مارے گئے تھے، ان میں سے ایک کا نام صوبیدار فتح سنگھ تھا۔ بھارت کی نیشنل رائفل ایسوسی ایشن کے مطابق فتح سنگھ ایک ایسا ماہر نشانچی تھا، جس نے 1995ء میں ہونے والی پہلی دولت مشترکہ شوٹنگ چیمپئن شپ میں سونے اور چاندی کے تمغے جیتے تھے۔

روئٹرز نے پٹھان کوٹ میں ایک پولیس افسر کا حوالہ دیتے ہوئے یہ بھی لکھا ہے کہ اس فضائی اڈے پر آج ہونے والے ایک دھماکے میں کم از کم دو سکیورٹی اہلکار زخمی ہو گئے، جن میں سے ایک بعد میں دم توڑ گیا۔ حکام نے اس ہلاکت کی تاحال حتمی تصدیق نہیں کی۔

مختلف نیوز ایجنسیوں کی پٹھانکوٹ سے ملنے والی تازہ رپورٹوں میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ بھارتی سکیورٹی اہلکار وہاں موجود عسکریت پسندوں کی اس ایئر فورس بیس کے ہر حصے میں تلاش جاری رکھے ہوئے ہیں۔

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں