1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پیراڈائز پیپرز کا انڈیا کنیکشن

جاوید اختر، نئی دہلی
6 نومبر 2017

حال ہی میں جاری کیے گئے پیراڈائز پیپرز میں ایک مرکزی وزیر اور فلم اداکار امیتابھ بچن سمیت 714 بھارتی شامل ہیں۔ یہ انکشافات قوم پرست بی جے پی حکومت کے لیے ایک دہچکا قرار دیا گیا ہے۔

https://p.dw.com/p/2n6nq
Deutschland Bollywood-Wachsfiguren bei Madame Tussauds
تصویر: picture alliance/dpa/J. Kalaene

پیراڈائز پیپرز کی اشاعت کے بعد سب سے بڑی اپوزیشن کانگریس پارٹی نے مرکزی وزیر جینت سنہا سے استعفی اور حکومت سے پورے معاملے کی اعلی سطحی انکوائری کرانے کا مطالبہ کیا ہے۔ یہ انکشافات نریندر مودی حکومت کے لئے ایک بڑا دھچکا قرار دیا جارہا ہے۔
کنسورشیم آف انویسٹیگیٹو جرنلسٹس (آئی سی آئی جے) کی بھارتی شریک کار انگلش روزنامہ انڈین ایکسپریس ہے۔ اس اخبار میں شائع پیراڈائز پیپرز کے مطابق جن 180 ملکوں کو تفتیش میں شامل کیا گیا ‘ بھارت ان میں انیسویں نمبر پر ہے۔

’پاناما پیپرز‘ منظر عام پر لانے والوں کے لیے پولٹزر پرائز

پاناما پیپرز، طاقتور شخصیات کے خفیہ اثاتے اور تفصیلات

پاناما پیپرز: بھارتیوں کے ملوث ہونے کی انکوائری کا حکم

آئس لینڈ کے وزیراعظم پاناما لیکس کا پہلا شکار

پیراڈائز پیپرز کے مطابق مشہورفلم اداکار امیتابھ بچن نے سال2000-2002 کے درمیان بلیک منی کو قانونی بنانے والی فرضی کمپنیوں کی مدد سے ٹیکس ہیون کے طورپر برمودا میں ایک فرضی کمپنی میں شیئرز خریدے تھے۔ یہ وہ دور تھا جب امیتابھ نے مشہور ٹی وی شو’کون بنے گا کروڑ پتی‘ کے پہلے ایڈیشن کی میزبانی کی تھی۔ انہوں نے جلوہ نامی میڈیا کمپنی میں پیسہ لگایا اور اس کے پارٹنر بنے۔ یہ کمپنی 2005 میں مبینہ طورپر بند کردی گئی۔ رپورٹ کے مطابق امیتابھ بچن نے اپنی آمدنی پرٹیکس دینے سے بچنے کیلئے ایک ایسی کمپنی میں پیسہ لگایا جس کا شاید کبھی وجود ہی نہیں تھا۔
حالانکہ امیتابھ بچن نے ایسے الزامات کی ہمیشہ تردید کی ہے۔ پیراڈائز پیپرز کے انکشاف سے ایک دن قبل ہی اپنے بلاگ میں انہوں نے لکھا کہ’اس سے قبل بوفورز اسکینڈ ل اورپاناماپیپرز میں بھی ان کانا م آیا تھا اور ان سے وضاحت طلب کی گئی تھی ۔ میں نے الزامات کی تردید کرتے ہوئے میرا نام استعمال کئے جانے پر جواب طلب کیا تھا لیکن جواب کبھی نہیں ملا۔‘ امیتابھ نے مزید لکھا ہے کہ ’وہ ہمیشہ ایک ذمہ دار شہری ہیں اور ہمیشہ ہرتفتیش میں تعاون کیا ہے۔‘
پیراڈائز پیپرز میں ایک اور بھارتی فلمی اداکار سنجے دت کی بیوی مانیتا دت(سابقہ نام دل نشیں) کا بھی ذکر ہے۔ مانیتا دت نے 2003 میں فلم گنگا جل میں ایک آئٹم سانگ کیا تھا۔ فی الحال وہ سنجے دت پروڈکشنز پرائیوٹ لمیٹیڈ کے بورڈ کی اہم رکن کے علاوہ کئی دیگر کمپنیوں کے بورڈ میں شامل ہیں۔ رپورٹ میں انہیں بہاماز کی ایک کمپنی کا ڈائریکٹر بتایا گیا ہے۔
مرکزی وزیر جینت سنہا نے پیراڈائز پیپر س میں اپنا نام آنے کے بعد آج کئی وضاحتی ٹویٹ کئے ۔ انہوں نے کہا کہ ان کے تمام لین دین قانونی اوردرست ہیں۔ جینت سنہا پہلے فنانس کے نائب وزیر تھے۔ حکمراں بی جے پی کے ممبر پارلیمان رویندر کشورسنہا نے پیراڈائز پیپرس میں اپنا نام آنے کے بعد خاموشی اختیار کر رکھی ہے۔
دریں اثنا دہلی میں حکمراں جماعت عام آدمی پارٹی کے سینئر رہنما آشوتوش کا کہنا ہے کہ پاناما پیپرس کے بعد پیراڈائز پیپرس نے بھارتی سسٹم میں پائی جانے والی خامیوں کو اجاگر کردیا ہے۔

Indien Premierminister Narendra Modi
پیراڈائز پیپرز کے انکشافات نریندر مودی حکومت کے لئے ایک بڑا دھچکا قرار دیا جارہا ہےتصویر: Imago/Hindustan Times/D. Sansta
Paradise Papers
یراڈائز پیپرز کے مطابق جن 180 ملکوں کو تفتیش میں شامل کیا گیا ‘ بھارت ان میں انیسویں نمبر پر ہے۔تصویر: picture-alliance/dpa/J.-F. Frey