1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پیراکی کی عالمی چیمپئن شپ اختتام پذیر

رپورٹ: عابد حسین ، ادارت: کشور مصطفیٰ3 اگست 2009

پیراکی کی گزشتہ روز ختم ہونے والی عالمی چیمپئن شپ ایک طرح سے منفرد تھی کہ اِس دوران پیراکوں نے بے شمار عالمی ریکارڈز قائم کرنے کی کامیاب کوششیں کی۔ تواتر سے قائم ہونے والے عالمی ریکارڈز کو سیلاب سے تعبیر کیاگیا ہے۔

https://p.dw.com/p/J2Au
پچاس میٹر فری سٹائل مقابلےمیں عالمی ریکارڈ قائم کرنے والی جرمن خاتون پیراک بریٹا سٹیفنتصویر: AP

انٹرنیشنل سوئمنگ فیڈریشن کی نگرانی میں جاری فینا (FINA ) عالمی چیمپئن شپ گزشتہ رات ختم ہو گئی ہے۔ ترتیب کے اعتبار سے تیر ہویں عالمی چیمپئن شپ کا میزبان یورپی ملک اٹلی کا دارالحکومت روم تھا۔ آنے والے ماہ و سال میں یہ چیمپئن شپ ہمیشہ یاد رکھی جائے گی۔ اُس کی وجہ اِس چیمپئن شپ میں قائم ہونے والے عالمی ریکارڈز ہیں۔ چیمپئن شپ کے دوران کُل تینتالیس عالمی ریکارڈ قائم ہوئے تھے۔ آخری دِن بھی چار عالمی ریکارڈ قائم ہوئے۔ اتنی بڑی تعداد میں بننے والے عالمی ریکارڈز کا ٹوٹنا شاید اب اگلے مقابلوں میں ممکن نہیں ہو سکے گا۔ دو سال قبل آسٹریلوی شہر ملبرن میں ہونے والی عالمی چیمپئن شپ کے دوران کُل پندرہ ریکارڈ قائم ہوئے تھے۔

فینا سوئمنگ عالمی چیمپئن شپ کا اگلا میزبان شہر چین کا اقتصادی مرکز شنگھائی ہے۔ سن دو ہزار گیارہ کی شنگھائی چیمپئن شپ کے بعد سن دو ہزار تیرہ کی عالمی چیمپئن شپ خلیجی ریاست دُبئی میں ہو گی۔

Paul Biedermann 200 Meter Schwimmen gewonnen WM Rom
جرمن پیراک پال بیڈر مانتصویر: AP

ماہرین کے خیال میں عالمی ریکارڈ قائم ہونے کی بنیادی وجہ polyurethane swimsuit ہے۔ اِن کو پہن کر کئی پیراک عالمی مقابلوں میں شریک تھے۔ پیراکوں کا بھی خیال ہے کہ اِن کی موجودگی سے پیراکی میں بہت زیادہ آسانی ہوئی لیکن عالمی ادارے نے اِن کے استعمال پر پابندی عائد کردی ہے جس کا اِطلاق اگلے سال سے ہوگا۔ سن دو ہزار نو کی روم چیمپئن شپ میں جرمن پیراک نے اِسی کو پہن کر مائیکل فیلپس کے ایک ریکارڈ کو توڑا تھا۔ جس کے بعد فیلپس کے ٹرینر نے تجویز پیش کی تھی کہ عالمی چیمپئن شپ سے فیلپس کو بائیکاٹ کردینا چاہیے۔

Michael Phelps
امریکی پیراک مائیکل فیلپستصویر: AP

اِس طرح سن دو ہزار گیارہ کی شنگھائی عالمی چیمپئن شپ کے دوران پیراک ایک بار پھر ٹیکسٹائل سویمنگ سوٹ استعمال کریں گے۔

روم میں ختم ہونے والی عالمی سوئمنگ چیمپئن شپ میں بلا شبہ امریکی پیراک مائیکل فیلپس نے پانچ طلائی تمغے حاصل کرنے کے بعد اپنی دھاک بٹھا دی ہے۔ تمام پیراکوں پر وہ چھا گئے ہیں۔ اُن کے علاوہ جرمن پیراک پال بیڈر مان بھی انتہائی اہم ہیں۔ خواتین میں اٹلی کی فییدریکا پیلیگرینی نے جو شہرت حاصل کی ہے وہ ناقابلِ یقین ہے۔ فیدریکا نے بھی دو گولڈ میڈل جیتے ہیں۔ دونوں میں اُنہوں نے عالمی ریکارڈ قائم کیا۔ پیراکی کے ماہرین نے پانی کے اندر اُن کی برق رفتاری دیکھتے ہوئے اُن کو سپیڈ بوٹ کا نام دیا ہے۔ اِس عالمی چیمپئن شپ میں جرمن خاتون پیراک بریٹا سٹیفن بھی منفرد ریکارڈ کے ساتھ الگ دکھائی دیتی ہیں۔ امریکی پیراکوں کے علاوہ چینی، برطانوی اور رُوسی پیراک بھی عالمی ریکارڈ قائم کرنے میں کامیاب ہوئے ہیں۔

Schwimmen Britta Steffen gewinnt 100 Meter Freistil Finale FINA
جرمن خاتون پیراک : بریٹا سٹیفنتصویر: AP

عالمی چیمپئن شپ کے آخری دِن امریکی پیراک مائیکل فیلپس پانچواں طلائی تمغہ جیتنے میں کامیاب رہے۔ اُن کے بارے میں ابتداء میں چھ گولڈ میڈل جیتنے کا کہا جا رہا تھا۔ چھٹا گولڈ میڈل اُن سے جرمن پیراک پال بیڈر مان نے عالمی ریکارڈ بناتے ہوئے ایک طرح سے چھین لیا تھا۔ چیمپئن شپ کے آخری دِن جرمن خاتون پیراک بریٹا سٹیفن نے پچاس میٹر فری سٹائل میں عالمی ریکارڈ بناتے ہوئے گولڈ میڈل جیتا۔

عالمی سوئمنگ چیمپئن شپ کے ساتھ روم میں واٹر پولو کی عالمی چیمپئن شپ کا بھی انعقاد ہوا۔ مردوں کی چیمپئن شپ سیربیا کے حصہ میں آئی۔ سیربیا نے فائنل میچ میں سپین کے مرد پیراکوں پر مشتمل ٹیم کو ایک زوردار اور سنسنی خیز شکست دی۔ فائنل میچ کا فیصلہ پنالٹی شارٹس پر ہوا۔سابق عالمی چیمپئن کروشیا کی ٹیم کو تیسرا مقام حاصل ہوا۔ خواتین واٹر پولو کی عالمی چیمپئن شپ امریکی خواتین پیراکوں نے جیتی۔ امریکی ٹیم نے سن دو ہزار سات میں بھی یہ چیمپئن شپ جیتی تھی۔ اِس طرح اُنہوں نے اپنے اعزاز کو برقرار رکھا۔ فائنل میں امریکی خواتین پیراک نے کینیڈا کی خواتین کو شکست دی۔ تیسری پوزیشن پر روس کی خواتین پیراک نے یونان کی ٹیم کو شکست دے کر قبضہ جمایا۔