1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

’پیٹر پین‘ سے ’پیٹرپورن‘ تک: راک اسٹار نزرل ایریئل کو سزا

31 جنوری 2011

انڈونیشیا کی ایک عدالت نے بین الاقوامی شہرت یافتہ گلوکار نزرل ایریئل کو جنسی ویڈیوز کے اجراء اور تشہیر کے الزام میں ساڑھے تین سال کی سزا سنائی ہے۔

https://p.dw.com/p/107iA
نزرل ایریئل عالتی پیشی کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئےتصویر: dapd

نزرل ایریئل پر الزام تھا کہ انہوں نے ٹیلی وژن سے وابستہ دو نامور شخصیات کے ہمراہ ایک جنسی ویڈیو میں کام کیا اور ان شخصیات کو یہ اجازت دی کہ وہ ایسی ویڈیو بنا سکیں اور اس کی تشہیر کر سکیں۔

ملائیشیا اور انڈونیشیا کی مختلف ویب سائٹس پر ایریئل کی دو ویڈیوز پچھلے برس جولائی میں منظرِ عام پر آئی تھیں۔ ان ویڈیوز میں وہ ٹی وی سے منسلک دو اداکاراؤں لونا مایا اور کٹ تاری کے ساتھ جنسی عمل کرتے ہوئے فلم بند کیے گئے ہیں۔ ایریئل کے مطابق  انہوں نے موبائل فون کے ذریعے بنائی گئی ان ویڈیوز کی تشہیر کی اجازت نہیں دی تھی۔

Indonesien Popstar Nazril muss wegen Sexvideos ins Gefängnis Luna Maya
عدالتی کارروائی سے قبل ایریئل اپنی گرل فرینڈ لونا مایا کے ساتھتصویر: dapd

راک بینڈ ’پیٹر پین‘ سے منسلک ایریئل کی عدالت میں حاضری کے موقع پر ان کے بے شمار مدّاحوں نے ہنگامہ آرائی کی اور ’ایریئل کو رہا کرو‘ کے نعرے لگائے۔ ایریئل کے مدّاحوں نے سوشل نیٹ ورکنگ ویب سائٹ ٹوئٹر پر بھی اس حوالے سے لاتعداد بیانات رقم کیے۔

اس موقع پر انڈونیشیا کی اسلام پسند تنظیموں نے انتیس سالہ گلوکار کے خلاف مظاہرے کیے اور ایریئل کی وین پر انڈے اور ٹماٹر پھینکے۔ اس موقع پرایریئل کے پرستاروں اور اسلام پسندوں کے درمیان ہاتھا پائی کی بھی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔

عدالت میں حاضری کے موقع پر ایریئل مطمئن نظر آئے۔ ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے ایریئل نے کہا کہ وہ فیصلے کے خلاف اپیل کے بارے میں غور کریں گے۔

جہاں ایک طرف ایریئل کے خلاف عدالتی فیصلے پر ان کے مدّاح غمزدہ دکھائی دیے، وہاں اسلام پسندوں کا کہنا تھا کہ ایریئل کے خلاف عدالتی فیصلہ خاصا نرم تھا اور اس پر انہیں مایوسی ہوئی ہے۔ انتہا پسند اسلام پسند تنظیموں کا کہنا ہے کہ اس نوعیت کے جرم پر سنگ باری کے ذریعے موت کی سزا دی جانی چاہیے تھی۔

Indonesien Popstar Nazril muss wegen Sexvideos ins Gefängnis Anhänger
راک اسٹار ایریئل کے پرستار عدالتی فیصلے کے خلاف نعرے لگاتے ہوئےتصویر: dapd

راک اسٹار ایریئل کے خلاف فیصلے پر اپنے جذبات کا اظہار کرتے ہوئے ان کے ایک پرستار کا کہنا تھا، انہیں دکھ ہے کہ وہ ایریئل کو کافی عرصے تک ٹی وی پر دیکھ نہیں پائیں گے۔

اس واقعے کے بعد انڈونیشیا میں انٹرنیٹ پر جنس سے متعلق مواد کو قابو میں رکھنے کے حوالے سے مطالبات سامنے آ رہے ہیں۔ دوسری جانب سول سوسائٹی کے تنظیموں نے پورنوگرافی سے متعلق سن دو ہزار آٹھ میں منظور کیے گئے ایک قانون پر کڑی نکتہ چینی کی ہے اور اس کی تنسیخ کا مطالبہ کیا ہے۔

رپورٹ: شامل شمس

ادارت: امجد علی