پی ٹی آئی کے کارکنوں کا پولیس سے تصادم، سو سے زائد گرفتاریاں
30 اکتوبر 2016پاکستانی دارالحکومت اسلام آباد سے اتوار تیس اکتوبر کی شام ملنے والی نیوز ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس کی رپورٹوں کے مطابق اپوزیشن رہنما عمران خان کی جماعت پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے یہ کارکن اپنی جماعت کے دو نومبر کے لیے اعلان کردہ ایک بڑے احتجاجی مظاہرے کے لیے وفاقی دارالحکومت کی حدود میں داخل ہونا چاہتے تھے، جس پر پولیس نے انہیں روکنے کی کوشش کی۔
اس پر پولیس اور پی ٹی آئی کے کارکنوں کے مابین تصادم شروع ہو گیا۔ اپوزیشن کے مشتعل سیاسی کارکنوں نے پولیس پر پتھراؤ کرنا شروع کیا تو جواباﹰ پولیس اہلکاروں کو بھی لاٹھی چارج کرنے کے علاوہ مظاہرین کے خلاف آنسو گیس بھی استعمال کرنا پڑی۔ اس دوران تحریک انصاف کے 100 سے زائد کارکنوں کو گرفتار بھی کر لیا گیا۔
یہ کارکن عمران خان کی اعلان کردہ اس بڑی احتجاجی ریلی میں شرکت کے لیے اسلام آباد پہنچنا چاہتے تھے، جس کے ذریعے عمران خان نے کہا تھا کہ وہ وفاقی دارالحکومت میں معمول کی زندگی معطل کرتے ہوئے ’اسلام آباد کو بند‘ کر دیں گے۔ نیوز ایجنسی اے پی نے لکھا ہے کہ کئی کارکنوں سے آتشیں ہتھیار بھی برآمد ہوئے۔
پولیس اور پی ٹی آئی کے کارکنوں کی مابین یہ جھڑپیں گزشتہ جمعے سے اس وقت سے وقفے وقفے سے جاری ہیں، جب حکومت نے اسلام آباد میں ہر قسم کے احتجاجی مظاہروں اور ریلیوں پر پابندی لگا دی تھی۔ آج اتوار کے روز کارکنون کی پولیس کے ساتھ یہ جھڑپیں اسلام آباد کے نواح میں عمران خان کی بنی گالا میں رہائش گاہ سے کچھ دور کئی مختلف مقامات پر عمل میں آئیں۔
اسی دوران پاکستانی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے اتوار کو ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی حکومت کو جو پیغام دیا جا رہا ہے، وہ یہ ہے کہ پی ٹی آئی اپنے اس احتجاج کے ذریعے اسلام آباد کو بند کر دینے کا ارادہ رکھتی ہے۔ چوہدری نثار نے یہ بھی کہا کہ تحریک انصاف مبینہ طور پر اسلام آباد میں پاکستان سیکریٹریٹ پر دھاوا بولنے کا ارادہ بھی رکھتی ہے، جو شہر میں وفاقی حکومتی دفاتر والا سب سے بڑا کمپلیکس ہے۔
اس حوالے سے وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ حکومت کسی کو بھی اسلام آباد کو بند کرنے کی اجازت نہیں دے سکتی اور معمول کی عوامی زندگی کا تسلسل حکومتی ذمے داری ہے، جس میں کوئی غفلت نہیں برتی جائے گی۔ چوہدری نثار نے کہا، ’’یہ میری ذمے داری ہے کہ تمام اسکول، دفاتر اور کاروباری مراکز معمول کے مطابق کھلے رہیں اور لوگ آسانی سے اپنے دفتروں اور جائے روزگار پر آ جا سکیں۔‘‘
چوہدری نثار علی خان کے بقول پولیس نے آج اتوار کو پی ٹی آئی کے قریب ڈیڑھ ہزار کارکنوں کو اسلام آباد میں داخلے سے روک دیا اور اس دوران تصادم کے بعد 100 سے زائد کارکنوں کو گرفتار بھی کر لیا گیا۔
چوہدری نثار نے یہ بھی بتایا کہ پولیس نے ان کارکنوں کے قبضے سے سات کلاشنکوف رائفلیں، آنسو گیس کے شیل فائر کرنے والی ایک گن اور سات بلٹ پروف جیکٹیں بھی اپنے قبضے میں لے لیں۔