1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پی پی پی، اے این پی اختلافات: گیلانی پشاور میں

22 فروری 2010

پاکستانی صوبہ سرحد کی مخلوط حکومت میں عوامی نیشنل پارٹی اور پاکستان پیپلز پارٹی شامل ہیں۔ دونوں پارٹیوں کے مابین کافی اختلافات بھی پائے جاتے ہیں جن کے خاتمے کی کوششوں کے لئے وزیر اعظم گیلانی پیر کے روز پشاور پہنچ گئے۔

https://p.dw.com/p/M8Nc
پاکستانی وزیر اعظم یوسف رضا گیلانیتصویر: AP

پشاور کی صوبائی حکومت میں شامل اے این پی اور پی پی پی کو ایک دوسرے سے شکایت یہ ہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی کے بقول عوامی نیشنل پارٹی شمال مغربی سرحدی صوبے میں حکومت کرتے ہوئے اقربا پروری کی مرتکب ہو رہی ہے اور مختلف شعبوں میں خالی آسامیوں پر بھرتی کے عمل میں اے این پی کے کارکنوں کو اس طرح ترجیح دی جا رہی ہے کہ یوں ’’پیپلز پارٹی کے کارکنوں کی حق تلفی‘‘ ہو رہی ہے۔

پشاور کی صوبائی کابینہ میں پیپلز پارٹی کو عوامی نیشنل پارٹی سے صرف یہی شکایت نہیں ہے۔ اے این پی سے پی پی پی کو یہ شکایت بھی ہے کہ صوبائی کابینہ میں مختلف فیصلے کرتے ہوئے پیپلز پارٹی کے وزراء سے یا تو رائے لی نہیں جاتی یا پھر ان کی رائے کو اہمیت نہیں دی جاتی۔ پشاور میں پیپلزپارٹی کے صوبائی عہدیداروں کے بقول یوں "عوامی نیشنل پارٹی مخلوط حکومتی اخلاقیات کی پاسداری میں ناکام رہی ہے۔"

کیا پشاور میں اے این پی اور پیپلز پارٹی کی ایک دوسرے کے ساتھ اقتدار میں شراکت داری کے باوجود اختلافات اتنے شدید ہیں کہ ان کے خاتمے کی کوششوں کے لئے ملکی وزیر اعظم کو ثالثی کے لئے خود پشاور جانا پڑے؟ اس بارے میں شعبہ اردو کی طرف سے عصمت جبیں نے پشاور میں معروف صحافی رحیم اللہ یوسف زئی کے ساتھ گفتگو میں ان سے دریافت کیا کہ صوبہ سرحد میں پیپلز پارٹی اور عوامی نیشنل پارٹی کے مابین اختلافات کی نوعیت کیا ہے؟

عصمت جبیں کا رحیم اللہ یوسف زئی کے ساتھ انٹرویو سننے کے لئے نیچے دئے گئے آڈیو لنک ہر کلک کریں۔

رپورٹ: عصمت جبیں

ادارت: مقبول ملک