1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

چھوٹے ٹیٹی بندروں کی ایک نئی قسم دریافت

عابد حسین22 اگست 2015

ولندیزی ماہرِ حیوانیات نے جنوبی امریکی ملک پیرو کے وسطی جنوبی جنگل میں سے چھوٹے بندروں کی ایک نئی قسم کو ڈھونڈ نکالا ہے۔ پہلے اِس بندر کو نابود اقسام میں شمار کیا جاتا تھا۔ یہ ٹیٹی بندروں کی قسم سے تعلق رکھتا ہے۔

https://p.dw.com/p/1GJvO
نیا دریافت ہونے والا ٹیٹی بندرتصویر: picture-alliance/dpa

جنوبی امریکا کے جنگلوں میں چھوٹے بندروں کی تیس سے زائد اقسام پائی جاتی ہیں۔ ان کو ٹیٹی بھی کہا جاتا ہے۔ ٹیٹی بندروں کی دریافت ہونے والی نئی قسم کی جسامت گھریلو بلی سے بھی چھوٹی ہے۔ یہ پہلے ناپید خیال کی گئی تھی۔ اِس کی افزائش کا علاقہ یا ہیبیٹیٹ پیرو کے وسطی جنوبی جنگلات ہیں۔ اِس علاقے میں کُل تیس کے قریب یہ دستیاب ہوئے ہیں۔ یہ جنوبی امریکی جنگلوں کے مقامی خیال کیے گئے ہیں۔ یہ پھل وغیرہ زیادہ شوق سے کھاتے ہیں۔ اس قسم کے بندروں میں نر ٹیٹی بندر نوزائیدہ بندروں کی پرورش اور اُن کو بڑا کرنے کی ذمہ داری سنبھالتے ہیں جبکہ مادہ بندر ایسے بچوں کی صرف نرسنگ کرتی ہے۔

پیرو کے جنگلوں میں ٹیٹی بندروں کی نئی قسم کو دریافت کرنے والے ماہرِ حیوانیات ژاں ورمیر ولندیزی ہیں اور فرانس کے ایک وائلڈ پارک کے ڈائریکٹر ہیں۔ ورمیر کا ہمیشہ سے یہ خیال تھا کہ جنوبی امریکی جنگلوں میں ٹیٹی بندروں کی مزید اقسام ہو سکتی ہیں اور آخرِ کار وہ ایک نئی قسم ڈھونڈ نکالنے میں کامیاب ہو گئے ہیں۔ وہ مسلسل پانچ برس تک پیرو اور قریبی جنگلات میں اِس بندر کی تلاش میں پھرتے رہے ہیں۔ ان کو نیا ٹیٹی بندر پیرو کے جنوب وسطی جنگلوں میں دستیاب ہوا ہے۔ اِس کی جلد گہری بھوری ہے۔

Golden Lion Tamarin Affe
دنیا بھر میں چھوٹے بندروں کی کئی اقسام موجود ہیںتصویر: AFP/Getty Images

ژاں ورمیر نے امریکی شہر نیویارک میں قائم امریکن نیچرل ہسٹری میوزیم کا چھ برس قبل جب دورہ کیا تھا تو اسی عجائب گھر میں ناپید بندر کیلسیبُوس (Callicebus urubambensis) کی کھال دیکھی تھی۔ اسی چھوٹے بندر کی کھال اُن کے ذہن میں بس کر رہ گئی۔ سن 2008 میں دیکھے گئے ٹیٹی بندر کے گم شدہ نقوش کو دیکھنے کے بعد ہی انہوں نے اُس کی تلاش کا سلسلہ شروع کر دیا۔ ابتدائی تلاش کا عمل دنیا بھر کے جنگلوں کی ویب سائٹس دیکھنے سے شروع ہوا۔ اُن کی پہلی مہم سن 2009 میں تھی اور مقامی لوگوں کے ساتھ وہ پیرو کے جنگلوں میں داخل ہوئے۔ دوسری مرتبہ ورمیر سن 2013 میں پیرو کے جنگلوں میں تلاش کی خاطر داخل ہوئے۔ ورمیر کے مطابق جیسے ہی دریائے اُوروبامبا کو عبور کیا گیا تو ناپید بندروں کی نسل نظر آ گئی۔

ژاں ورمیر نے اُس سابقہ خیال کی نفی ضرور کی ہے کہ ٹیٹی بندروں کی نئی قسم کا ناپید ہونے کا بظاہر خطرہ دکھائی نہیں دیا۔ ورمیر کے مطابق یہ درست ہے کہ کیلسیبُوس بندروں کی یہ قسم زیادہ آبادی نہیں رکھتی اور اِس کی وجوہات کو تلاش کرنا ابھی باقی ہے۔ یہ امر اہم ہے کہ شکاریوں کو یہ مرغوب نہیں ہیں۔ ورمیر کا کہنا ہے کہ پیرو کے اِن جنگلات میں شکاریوں کے پسندیدہ جانوروں میں بھاری جسامت والے اسپائڈر اور اونی کھال کے حامل بھاری بدن والے بندر ہیں۔