1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

چھ ہفتے تک سیلاب کا سامنا رہ سکتا ہے، تھائی حکام

22 اکتوبر 2011

تھائی لینڈ میں سیلاب کے باعث صورت حال مزید بگڑ رہی ہے۔ اب وزیر اعظم ژِنگ لُک شیناوترا نے خبردار کیا ہے کہ ملک کو چار سے چھ ہفتے تک سیلاب کا سامنا رہ سکتا ہے۔

https://p.dw.com/p/12wu9
تصویر: AP

تھائی لینڈ کی وزیر اعظم ژِنگ لُک شیناوترا نے ٹیلی وژن پر اپنی قوم سے ہفتہ وار خطاب میں کہا کہ شمال کی جانب سے پانی کا بڑا ریلہ دارالحکومت کی جانب بڑھ رہا جسے مؤثر طور پر روکا نہیں جا سکتا۔ انہوں نے مزید کہا کہ عارضی رکاوٹیں پانی کے بہاؤ کو محض سست ہی بنا سکتی ہیں۔

وزیر اعظم کے بقول بنکاک کے شہری ممکنہ حالات کے لیے تیار رہیں۔ انہوں نےکہا: ’’لہذا اس ویک اینڈ پر شہری اپنا مال اسباب، کاریں اور دوسری قیمتی چیزیں محفوظ مقامات پر منتقل کریں اور انہیں کم از کم ایک میٹر بلند مقامات پر رکھیں۔‘‘

شیناوترا نے کہا: ’’پانی گزارنے کے لیے بنکاک کے تمام فلڈ گیٹس کھولنے ہوں گے۔‘‘

انہوں نے مزید کہا کہ یہ بہت سنجیدہ صورتِ حال ہے، جس سے لوگوں کی زندگیاں اور املاک متاثر ہو رہی ہیں۔ شیناوترا نے بتایا کہ تقریباﹰ ایک لاکھ تیرہ ہزار افراد امدادی کیمپوں اور دیگر مقامات پر پناہ لیے ہوئے ہیں۔

بتایا جاتا ہے کہ ہفتے تک بنکاک میں صورت حال معمول پر ہے اور ابھی تک وہاں پانی نہیں پہنچا۔ لیکن شہریوں میں خوف و ہراس پایا جاتا ہے۔ ہفتے کو مارکیٹوں میں خریداروں کا تانتا بندھا، جو ممکنہ خطرے کے پیشِ نظر زیادہ سے زیادہ خوراک اور روز مرہ استعمال کی دیگر اشیا گھروں پر رکھنا چاہتے ہیں۔

شیناوترا پہلے بھی کہہ چکی ہیں کہ بنکاک کو سیلاب سے مکمل طور پر بچایا نہیں جا سکتا۔ حکام کو بارہ ملین کی آبادی والے اس شہر کے تمام آبی راستے کھول دینے کے احکامات بھی جاری کیے جا چکے ہیں تاکہ ملک کے شمال سے آنے والا سیلابی پانی جلد از جلد سمندر کی طرف جا سکے۔

Thailand Yingluck Shinawatra neue Ministerpräsidentin
تصویر: dapd

بنکاک کے شمالی اضلاع ڈون موئیانگ اور لاک سی سے ایک ہزار سے زائد رہائشیوں کو نکالا جا چکا ہے، جہاں ستّر سینٹی میٹر تک پانی جمع تھا۔ اس باعث ان علاقوں میں آمدورفت کا نظام متاثر ہوا۔

تھائی لینڈ میں گزشتہ تین ماہ میں مون سون بارشوں کے نتیجے میں کم از کم تین سو چھپن افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ گھر اور کاروبار تباہ ہونے کے باعث نوّے لاکھ افراد متاثر ہوئے ہیں۔ متاثرین کی زیادہ تعداد ملک کے شمالی اور مرکزی علاقوں میں ہے۔

ژِنگ لُک شیناوترا نے ابھی دو ماہ قبل ہی حکومت کا انتظام سنبھالا ہے، جس کے بعد اب وہ تھائی لینڈ کو انسانی بحران سے بچانے کی کوششوں میں لگی ہیں۔

رپورٹ: ندیم گِل / خبر رساں ادارے

ادارت: عدنان اسحاق

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں