1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

چینی وزیرخارجہ کا دورہ بھارت

عاطف توقیر8 ستمبر 2008

چینی وزیر خارجہ ینگ جیچی تین روزہ دورے پر بھارت پہنچ گئے ہیں جہاں ان کی ملاقات بھارتی وزیراعظم من موہن سنگھ اور اپنے ہم منصب پرناب مکھر جی سے ہوئی۔

https://p.dw.com/p/FDkq
تصویر: AP

ویانا میں نیوکلئیر سپلائز گروپ NSG کے اجلاس میں چین کی مبینہ مخالفت کے بعد چینی وزیر خارجہ کا یہ دورہ خاصی اہمیت حاصل کر گیا ہے۔ وزات خارجہ کا قلمدان سنبھالنے کے بعد ینگ جیچی پہلی بار بھارت آئے ہیں۔

اس سے پہلے ایک ٹی وی چینل کے ساتھ انٹرویو میں قومی سلامتی کے بھارتی مشیرایم کے نرائن نے کہا کہ وہ چینی وزیرخارجہ کو بھارت کی تشویش سے آگاہ کریں گے ان کا کہنا تھا کہ چین نے اعلی سطحی ملاقاتوں میں یقین دلایا تھا کہ این اس جی اجلاس میں چین ، بھارت کے لئے پریشانی پیدا نہیں کرے گا۔انہوں نے کہا کہ چین اور پاکستان، بھارت کے ہمسایہ ممالک ہیں اور بھارت ان سے بہترین تعلقات کا خواہاں ہے۔

Atomkraft Indien - M. K. Narayanan und Anil Kakodkar
قومی سلامتی کے بھارتی مشیر ایم کے نرائن ، بھارت کے ایٹمی تونائی کمیشن کے سربراہ انیل کاکوڈکرکے ساتھتصویر: AP

بھارت اور چین کے درمیان گزشتہ کئی سالوں سے مزاکرات اور دوطرفہ تجارت سے گرمجوشی دیکھی جارہی تھی چین اور بھارت کے درمیان تجارتی حجم چالیس بلین ڈالرکرنے کا حدف جسے، 2010 کے لئے مختص کیا گیا تھا، وہ دوسال قبل ہی حاصل کیا جا چکا ہےایسے موقع پر نیوکلئیر سپلائرز گروپ کے اجلاس میں چین کی بھارت پر تنقید سے ان تعلقات کو دھچکا لگا ہے۔


نئی دہلی پہنچنے پر میڈیا سے گفتگو میں چینی وزیرخارجہ نے کہا۔ بھارتی وزیرخارجہ میرے بہت اچھے دوست ہیں۔کل آپ کو تمام سوالات کے جوابات مل جائیں گے۔ چینی وزیرخارجہ نے ایک اور خبر رساں ادارے سے گفتگو میں ایٹمی ساز و سامان مہیا کرنے والے ممالک کے اجلاس میں چینی نقطہ نظر کے حوالے سے کہا، چین چاہتا ہے اگر این ایس جی پر امن مقاصد کے لئے ایٹمی تونائی کی منتقلی پر راضی ہے تو صرف ایک ملک کی بجائے تمام فریقوں کی ضروریات کو پورا کیا جائے۔

ادھر چینی وزیر خارجہ کے دورہ بھارت کے موقع پر تقریبا تین سو کے قریب تبتی مظاہرین نے احتجاجی مارچ کیا۔ مظاہرین آزادی کے حق میں اور چین کی جانب سےتبت میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے حوالے سے نعرے بازی کر رہے تھے۔