1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

چین میں عالمی ماحولیاتی کانفرنس کا آغاز

4 اکتوبر 2010

چین میں ماحولیاتی تبدیلیوں پرایک چھ روزہ عالمی کانفرنس آج سے شروع ہو رہی ہے، اس کانفرنس کا مقصد رواں سال نومبر میں منعقد ہونے والی اقوام متحدہ کی تحفظ ماحولیات کی عالمی سمٹ کی تیاری ہے۔

https://p.dw.com/p/PTUz
تصویر: picture-alliance/dpa

دنیا بھرسے ماہرماحولیات شمالی بندرگاہی شہر تیان جن میں منعقد ہونے والی اس کانفرنس میں شرکت کے لئے اکٹھے ہو چکے ہیں۔ اس موقع پر متعدد ماہرین ماحولیات نے کہا ہے کہ دنیا کو بدلتے ہوئے موسموں کی شدت سے بچانے کے لئے وقت بہت کم رہ گیا ہے، اس لئے اب تحفظ ماحول کے لئے کسی حتمی فیصلے پر پہنچنا ناگزیرہوچکا ہے۔

تیان جن کانفرنس اس لئے بھی نہایت اہم تصور کی جا رہی کیونکہ اقوام متحدہ کی عالمی ماحولیاتی سمٹ سے قبل یہ آخری کانفرنس ہے۔ اس کے بعد نومبر کے اواخر میں میکسیکو میں کنکون کے مقام پرعالمی ماحولیاتی سمٹ منعقد کی جائے گی۔ تیان جن کانفرنس میں عالمی درجہ حرارت میں کمی کے لئے کوئی حتمی مسودہ تیار نہ کیا گیا تو بقول ماہرین کنکون سمٹ بھی بغیر کسی نتیجے کے ختم ہوسکتی ہے۔

Dänemark Klimakonferenz Kopenhagen Bella Center Pressekonferenz
گزشتہ برس کی کوپن ہیگن ماحولیاتی کانفرنس میں کوئی خاص پیش رفت نہیں ہو سکی تھیتصویر: AP

گزشتہ سال اقوام متحدہ کی کوپن ہیگن سمٹ بھی کوئی ٹھوس نتائج پیش نہیں کر سکی تھی، کیونکہ اس وقت بھی عالمی رہنما، عالمی درجہ حرارت میں اضافے کو روکنے کےلئے کسی معاہدے پرنہیں پہنچ سکے تھے۔

یواین فریم ورک کنوینشن آن کلائمٹ چینج کی ایگزیکٹو سیکریٹری کرسٹیانا فیگیرس نے اس کانفرنس کے آغاز سے قبل ہی خبردار کیا ہے، ’ضروری نہیں، کانفرنس کے دوران کوئی معاہدہ طے پا جائے،’ میں یہ بات واضح کرنا چاہتی ہوں کہ یہاں کوئی جادوئی گولی نہیں‘۔

کرسٹیانا فیگیرس نے کہا کہ کسی ایسے معاہدے پر متفق ہونا جس پرعملدرآمد لازمی ہو بہت جلدی نہیں ہوسکتا تاہم ان کا کہنا تھا کہ عالمی رہنما اگر درست سمت میں چلتے رہے تو ایک دن ایسا آئے گا کہ یہ ممکن ہو بھی جائے گا۔

کرسٹیانا فیگیرس نے تیان جن کانفرس کے شرکاء پر زور دیا ہے کہ وہ اپنی متبادل تجاویز کو کم کریں تاکہ بحث میں کم وقت ضائع ہو اور کسی نتیجے تک پہنچا جا سکے۔

تیان جن کانفرنس کا بنیادی مقصد کنکون سمٹ میں بحث کے لئے ایک ایسا مسودہ تیارکرنا ہے، جس پرعالمی رہنما متفق ہوں تاکہ اسے ایک عالمی معاہدے کے طور پر پیش کیا جا سکے۔

رپورٹ: عاطف بلوچ

ادارت: ندیم گِل

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں