1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

چین نے افزودہ یورینیم پاکستان کو دی، پاکستان نے رپورٹ مسترد کر دی

13 نومبر 2009

حکومت پاکستان نے امریکی اخبار کی اس رپورٹ کومسترد کر دیا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ چین نے پاکستان کو جوہری ہتھیار تیار کرنے کے لئے افزودہ یورنیم تحفے میں دی تھی۔

https://p.dw.com/p/KW4J
تصویر: picture-alliance/ dpa

امریکی اخبارکی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سن 1982ء میں چین حکومت نے دو ایٹم بم بنانے کے لئے افزودہ اعلیٰ یورنیم پاکستان کو دی تھی۔

پاکستانی دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے واشنگٹن پوسٹ میں شائع ہونے والی یہ رپورٹ ’بے بنیاد‘ ہے۔ ترجمان نے کہا کہ اس مخصوص وقت میں ایسی رپورٹ کا شائع کیا جانا دراصل پاکستان اور چین کو بدنام کرنے کی کوشش ہے۔

رپورٹ میں ڈاکٹر عبدالقدیرخان کے ایک خط کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا گیا ہے کہ چین نے پاکستان کو بم بنانے کا ایک بلیو پرنٹ بھی مہیا کیا تھا، جس نے پاکستان کے جوہری ہتھیاروں کے حصول کے ارادوں کو تقویت بخشی تھی۔ واشنگٹن پوسٹ نے لکھا ہے کہ ایٹمی ہتھیاروں کے عدم پھیلاؤ کی ڈیل پر چین نے سن 1976ء میں دانستہ طور پر عمل نہ کیا اور پاکستان کو یورینیم مہیا کرنے کا فیصلہ کیا۔

دوسری طرف پاکستان کے دفتر خارجہ کی طرف سے جاری کردہ بیان میں اس رپورٹ پر سخت ردعمل ظاہر کیا گیا اور کہا گیا کہ پاکستان اور چین نے ہمیشہ ہی عالمی معاہدوں کی احترام کیا ہے اور ان کی کبھی بھی خلاف ورزی نہیں کی۔

Muhammad Zia ul-Haq
امریکی اخبار کے مطابق یہ ڈیل مرحوم جنرل ضیاء الحق کے دور میں ہوئیتصویر: AP

واشنگٹن پوسٹ کی رپورٹ میں پاکستانی ایٹم بم کے خالق سمجھے جانے والے ڈاکٹر قدیر کا حوالہ نقل کرتے ہوئے لکھا ہے کہ پاکستان کی اعلیٰ سیاسی اور فوجی قیادت ایٹمی پروگرام کے حوالے سے غیر ملکی ڈیلز میں ملوث رہی ہے۔

واضح رہے کہ امریکی صدر باراک اوباما اس وقت اپنے دورہ ایشیا پر ہیں اور وہ چین میں اپنے قیام کے دوران جوہری ہتھیاروں کے عدم پھیلاؤ کے حوالے سے مختلف مسائل کو چینی حکومت کے ساتھ زیر بحث لائیں گے۔

پاکستان میں ایک تھنک ٹینک ادارے SASSI کی ڈائریکٹر ڈاکٹر ماریہ سلطان نے ڈوئچے ویلے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور چین کے ساتھ تمام تر معاملات پر IAEA کو مطلع رکھا گیا ہےاورانہوں نے ایسی تمام رپورٹوں کو بے بنیاد قرار دیا۔

رپورٹ: عاطف بلوچ

ادارت: عدنان اسحاق