1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ڈاکٹر عافیہ صدیقی کو وطن واپس لانے کی کوشش کریں گے، رحمان ملک

28 ستمبر 2010

حکومت پاکستان نے کہا ہے کہ وہ ڈاکٹرعافیہ صدیقی کو وطن واپس لانے کے لئے تمام تر وسائل بروئے کارلائے گی۔ جمعرات کوامریکی وفاقی عدالت نےڈاکٹرعافیہ کواقدام قتل کے جرم میں چھیاسی برس کی سزائے قید سنائی تھی۔

https://p.dw.com/p/PO5Y
تصویر: AP

پاکستانی وزیرداخلہ رحمان ملک نے پیر کو ایک نیوز کانفرنس کے دوران کہا ہے کہ اسلام آباد حکومت ڈاکٹرعافیہ صدیقی کو وطن واپس لانے کے لئے قانونی اورسیاسی طور پرکوششیں کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ 38 سالہ ڈاکٹرعافیہ صدیقی کی ذہنی اورجسمانی صحت کے حوالے سے پاکستانی حکومت کو تشویش ہے۔

صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ان کی حکومت ڈاکٹرعافیہ صدیقی کی بہن اور والدہ کی طرف سے امریکی صدرباراک اوباما کو خط لکھے گی کہ ڈاکٹر عافیہ کی سزا معاف کر دی جائے۔ انہوں نے کہا، ’ہم ڈاکٹرعافیہ صدیقی کی صحت کے حوالے سے تشویش رکھتے ہیں اور ہماری کوشش ہے کہ انہیں جیل منتقل نہ کیا جائے، ہم امریکی حکام کو خط لکھ رہے ہیں تاکہ ڈاکٹرعافیہ کی صحت کےبارے میں درست معلومات حاصل کرسکیں۔‘

Aafia Siddiqui Prozess Proteste Pakistan USA
ڈاکٹر عافیہ کے حق میں نکالے جانے والے جلوس کی ایک تصویرتصویر: AP

امریکہ سے ہی تعلیم یافتہ ڈاکٹرعافیہ صدیقی پریہ الزام ثابت ہوا تھا کہ انہوں نے افغانستان میں دوران قید امریکی اہلکاروں پر قاتلانہ حملہ کیا تھا۔ امریکی عدالت کی طرف سے انہیں سزا سنانے کے بعد سے ہی پاکستان بھر میں مظاہروں کا سلسلہ شروع ہو گیا تھا۔ مظاہرین کا مطالبہ ہے کہ تین بچوں کی ’بے گناہ‘ ماں ڈاکٹرعافیہ کو وطن واپس لایا جائے۔

ڈاکٹرعافیہ صدیقی کو سزا سنانے کے بعد ہی حکومت پاکستان نے کہا تھا کہ وہ انہیں انسانی ہمدردی کی بنیادوں پر واپس لائیں گے۔ رحمان ملک کے مطابق ان کا اوّلین مقصد ڈاکٹر عافیہ کی وطن واپسی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹرعافیہ کے گھر والوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ اس معاملے کو او آئی سی اور اقوام متحدہ میں لے جایا جائے۔ رحمان ملک کے بقول دوران مقدمہ ڈاکٹرعافیہ صدیقی کو دفاع کا حق نہیں دیا گیا تھا اور حکومت پاکستان اس حوالے سے بھی اپنے اعتراضات اٹھائے گی۔

امریکہ میں ڈاکٹرعافیہ صدیقی کے وکیل نے بھی کہا ہے کہ اس مقدمے کے دوران کئی پیچیدگیوں کو نظر انداز کیا گیا ہے اس لئے وہ اس سزا کے خلاف اپیل دائر کریں گے۔

رپورٹ: عاطف بلوچ

ادارت: ندیم گِل

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید