1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ڈنمارک: اس سال مزید مہاجرین کی گنجائش نہیں

شمشیر حیدر اے پی
10 ستمبر 2017

کوپن ہیگن حکومت کا کہنا ہے کہ اس برس اقوام متحدہ کے کوٹہ سسٹم کے تحت مزید مہاجرین کو قبول کیے جانے کی گنجائش نہیں ہے۔ ڈنمارک سمیت کئی ممالک اقوام متحدہ کے ساتھ ایک معاہدے کے تحت مہاجرین کو پناہ دیتے ہیں۔

https://p.dw.com/p/2jfHK
تصویر: Getty Images/S. Gallup

ڈنمارک کی دائیں بازو کی حکومت کا کہنا ہے کہ اس برس اقوام متحدہ کے کوٹہ سسٹم کے تحت مزید مہاجرین قبول نہیں کیے جا سکتے۔ اقوام متحدہ کے ایک منصوبے کے تحت کئی ممالک ایک کوٹہ سسٹم کے ذریعے سالانہ بنیادوں پر مہاجرین کو پناہ دیتے ہیں۔ سن 1989 سے جاری اس کوٹہ سسٹم کے تحت ڈنمارک میں سالانہ پانچ سو سے زائد مہاجرین کو پناہ دی جا رہی تھی۔

مہاجرین کا بحران، یورپی سیاست کیا رنگ اختیار کر رہی ہے؟

ڈنمارک: ’نفرت پھیلانے والے‘ چھ غیر ملکی مبلغین پر پابندی

تاہم اب مہاجرت کے بارے میں سخت موقف رکھنے والی ڈنمارک کی وزیر برائے سماجی انضمام انگر اسٹوژبرگ کا کہنا ہے کہ ڈنمارک ’اب اس معاہدے کا حصہ نہیں بننا چاہتا، اس برس کوٹہ سسٹم کے تحت مزید مہاجرین کو قبول کرنے کی گنجائش نہیں ہے‘۔

مال بردار ٹرینوں میں چھپے مہاجرین کیسے پکڑے جاتے ہیں؟

اسٹوژبرگ کا یہ بھی کہنا تھا کہ سن 2012 سے لے کر اب تک چھپن ہزار سے زائد پناہ گزینوں کو ڈنمارک میں قبول کیا گیا ہے اور ان میں کئی لوگ اب اپنے اہل خانہ کو بھی ڈنمارک لانا چاہ رہے ہیں لہٰذا ڈنمارک میں پہلے سے مقیم تارکین وطن کا سماجی انضمام کوپن ہیگن کی اولین ترجیح ہے۔

ڈنمارک کی مہاجر مخالف سیاسی جماعت ڈینش پیلز پارٹی نے اس نئے حکومتی اعلان کی تائید کرتے ہوئے حکومت کو تعاون کی پیش کش کی ہے۔ تاہم حزب اختلاف کی جماعت سوشلسٹ پیپلز پارٹی نے کوپن ہیگن حکومت کے اس فیصلے پر تنقید کرتے ہوئے کہا، ’’اسٹوژبرگ کی جانب سے کوٹہ سسٹم کے تحت آنے والے مہاجرین کے لیے دروازے بند کرنے کا اعلان انتہائی غلط ہے۔‘‘

سن 2015 میں یورپ میں مہاجرین کا بحران شروع ہونے کے بعد ڈنمارک نے بیس ہزار تارکین وطن کو اپنے ہاں قبول کیا ہے۔ یہ تعداد جرمنی اور سویڈن جیسے ہمسایہ ممالک کی نسبت انتہائی کم ہے۔ جرمنی میں اس عرصے کے دوران ایک ملین سے بھی زائد مہاجرین آئے تھے۔

مہاجرت کے بارے میں سخت موقف رکھنے والی ڈینش وزیر اسٹوژبرگ نے گزشتہ برس بھی اقوام متحدہ کے ادارہ برائے مہاجرین کے منصوبہ کے تحت مہاجرین کو پناہ دیے جانے کا منصوبہ یہ کہہ کر موخر کر دیا تھا کہ فی الوقت ڈنمارک کی مقامی حکومتوں کے پاس مہاجرین کو رہائش گاہیں مہیا کرنے کے لیے وسائل ناکافی ہیں۔

مہاجرین کا بحران: یورپ کے خاتمے کا آغاز؟

مہاجرین کے بحران سے شینگن زون میں ہلچل