1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ڈومینیک اسٹراؤس کاہن کی وطن واپسی مگر سیاسی مستقبل غیر واضح

4 ستمبر 2011

عالمی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف کے سابق سربراہ ڈومینیک اسٹراؤس کاہن جنسی زیادتی کے مقدمے سے نجات پا کر اپنے وطن فرانس پہنچ گئے ہیں تاہم ان کا سیاسی مستقبل غیر واضح محسوس کیا جا رہا ہے۔

https://p.dw.com/p/12SqM
کاہن پیرس کے ہوائی اڈے پرتصویر: AP

انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ کے سابق سربراہ فرانس کے مقامی وقت کے مطابق صبح سات بجے پیرس پہنچے۔ پولیس کی بھاری جمیعت ہوائی اڈے پر موجود تھی۔ ہوائی اڈے پر تھوڑے سے لوگوں نے تالیاں بجا کر ان کا خیر مقدم بھی کیا۔ ایئر پورٹ پر کاہن نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے کسی قسم کی بات چیت سے گریز کیا۔ بعد میں وہ وسطی پیرس کے انتہائی قیمتی رہائشی علاقے Place des Vosges میں واقع اپنے اپارٹمنٹ پہنچے۔

ڈومینیک اسٹراؤس کاہن کی وابستگی فرانس کی سوشلسٹ پارٹی کے ساتھ ہے۔ امریکہ میں جنسی اسکینڈل کے منظر عام پر آنے سے ان کے صدارتی امیدوار بننے کی خواہش بھی دھری کی دھری رہ گئی ہے۔ سوشلسٹ پارٹی کے سینئر اہلکار اور سابق وزیر تعلیم و ثقافت جیک لانگ کا کہنا ہے کہ کاہن کی واپسی پر وہ اور ان کے کئی ساتھی بہت خوش ہیں کیونکہ ان کا تعلق سوشلسٹ پارٹی کے ساتھ ہے۔ پیرس میں بہت سارے لوگ کاہن کے مقام اور مرتبہ کی مناسبت سے جنسی اسکینڈل پر نالاں اور شرمندہ بھی ہیں۔ کاہن کی پبلک افیئرز ٹیم نے میڈیا کو بتایا ہے کہ آج وہ کوئی بیان جاری نہیں کریں گے۔

Früherer Chef des Internationalen Währungsfonds Dominique Strauss-Kahn zurück in Paris
پیرس کے ہوائی اڈے سے کاہن باہر نکلتے ہوئےتصویر: dpad

ڈومینیک اسٹراؤس کاہن کی اپنے وطن واپسی سے اس تین ماہ کی عدالتی رسہ کشی کا خاتمہ ہو گیا ہے جو جنسی زیادتی کے ایک الزام کے تحت شروع ہوئی تھی۔ اس دوران انہیں ہتھکڑیاں پہننے کے علاوہ جیل بھی جانا پڑا۔ گزشتہ ہفتہ کے دوران ان کے خلاف لگائے گئے الزامات کو ایک امریکی عدالت نے منسوخ کرنے کے بعد انہیں رہا کردیا تھا۔ وکلائے استغاثہ کا کہنا تھا کہ شکایت کنندہ کے جھوٹ اس کے الزامات کو ثابت کرنے میں حائل ہیں اور اس بنا پر وہ مقدمے کی پیروی نہیں کر سکتے۔

ڈومینیک اسٹراؤس کاہن کی سوشلسٹ پارٹی کے بعض کارکن اور حلیف چھوٹی پارٹیوں کا خیال ہے کہ عدالت نے ان پر عائد الزامات کو منسوخ کردیا ہے اور استغاثہ بھی الزامات سے دستبردار ہو گیا اور اس صورتحال میں وہ اگلے برس کے صدارتی الیکشن کے لیے ممکنہ امیدوار بن سکتے ہیں۔ تاہم بعض سیاسی مبصرین کا خیال ہے کہ کاہن کے امیج کو جو نقصان پہنچ چکا ہے اس باعث ان کا سیاسی مستقبل واضح نہیں ہے۔ ان کے ساتھی اور پیرس کے نواح کے میئر Francois Pupponi کا کہنا ہےکہ فرانس کے سابق وزیر خزانہ کو فی الحال وقت کی ضرورت ہے تا کہ وہ سوچ سمجھ کر اپنے مستقبل کے بارے میں کوئی فیصلہ کر سکیں۔ کاہن بھی پیرس کے نواح کے سن 1990 کی دہائی میں میئر رہ چکے ہیں اور یہی علاقہ ان کا سیاسی گڑھ خیال کیا جاتا ہے۔

Früherer Chef des Internationalen Währungsfonds Dominique Strauss-Kahn zurück in Paris
نیو یارک میں کاہن پیرس کے لیے روانہ ہوتے وقتتصویر: AP

سوشلسٹ پارٹی کے بیشتر کارکنوں نے اسٹراؤس کاہن کی جگہ اب اگلے سال کے صدارتی انتخابات کے لیے فرانسواں اولانڈ (Francois Hollande) کی جانب دیکھنا شروع کردیا ہے۔ اسی طرح ایک اور امیدوار مارٹین اُوبری (Martine Aubry) بھی اس ریس میں ہیں۔ بعض فرانسیسی مبصرین کا خیال ہے کہ کاہن امکاناً یورپ کی سطح پر کوئی کردار ادا کرسکتے ہیں۔ فرانس میں رائے عامہ کے اعداد و شمار کے مطابق کاہن کو دو تہائی افراد نے جنسی اسکینڈل کے بعد مسترد کردیا ہے۔

رپورٹ:  عابد حسین

ادارت:  عاطف بلوچ

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں