1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ڈھاکہ میں پاکستانی ہائی کمشنر کی طلبی

عدنان اسحاق2 فروری 2016

بنگلہ دیش نے منگل کے روز پاکستانی ہائی کمشنر کو طلب کر کے اسلام آباد میں ڈھاکہ حکومت کے نمائندے کو حراست میں رکھنے پر احتجاج کیا ہے۔ اس واقعے سے دونوں ممالک کے مابین سفارتی تعلقات میں مزید کشیدہ ہو گئے ہیں۔

https://p.dw.com/p/1HoCA

خبر رساں ادارے اے ایف پی نے ڈھاکہ حکومت کے حوالے سے بتایا ہے کہ پاکستانی دارالحکومت میں ایک بنگلہ دیشی حکومتی اہلکار کو قریب چار گھنٹوں تک حراست میں رکھا۔ کہا جا رہا ہے کہ ڈھاکہ میں پیر کے روز پاکستانی سفارت خانے کے ایک اہلکار کو ان کی خفیہ سرگرمیوں کی وجہ سے پولیس نے پوچھ گچھ کی تھی۔ اور یہ پاکستانی اقدام اسی کا ردعمل ہے۔

ڈھاکہ حکومت کے ایک اہلکار نے نام پوشیدہ رکھنے کی شرط پر بتایا، ’’ آج ہم نے پاکستانی ہائی کمشنر کو وزارت خارجہ طلب کیا تاکہ اسلام آباد میں رونما ہونے والے واقعے پر احتجاج کیا جا سکے۔‘‘ اس موقع پر مقامی ٹیلی وژن چینلز نے پاکستانی ہائی کمشنر کی وزارت خارجہ سے باہر نکلتے ہوئے تصاویر اور فوٹیج بھی نشر کی ہیں۔

اے ایف پی کے مطابق اس سلسلے میں پاکستانی ہائی کمشنر سے رابطہ کرنے کی تمام تر کوششیں ناکام ثابت ہوئیں اور نہ ہی ترجمان نے اپنا فون اٹھایا۔ گزشتہ ماہ پاکستان نے ایک بنگلہ دیشی سفارت کار کو ملک بدر کر دیا تھا۔ اس سے قبل ڈھاکہ حکومت نے بھی ایک پاکستانی سفارت کار پر جاسوسی کا الزام عائد کرتے ہوئے بنگلہ دیش بدر کر دیا تھا۔

ان دونوں ممالک کے مابین حالات گزشتہ نومبر میں اس وقت مزید کشیدہ ہو گئے تھے، جب بنگلہ دیش میں حزب اختلاف کے دو رہنماؤں کو پھانسی دی گئی تھی۔ اس واقعے پر پاکستانی وزارت خارجہ نے اپنے تحفظات کا اظہار کیا تھا۔ پاکستان 1971ء میں آزادی کی تحریک کے دوران انسانیت پر ڈھائے جانے والے مبینہ مظالم کے حوالے سے قائم کیے جانے والے مقدمات کو ناقص قرار دیتا ہے۔