1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ڈیوس کا مقدمہ: عدالت نے حکومت کو مزید وقت دے دیا

17 فروری 2011

لاہور ہائی کورٹ نے جمعرات کو امریکی شہری ریمنڈ ڈیوس کے مقدمے کی سماعت کی، اس دوران حکومت کو جواب داخل کرنے کے لئے 14 مارچ تک کا وقت دے دیا گیا ہے۔

https://p.dw.com/p/10IAm
ریمنڈ ڈیوس کو عدالت میں لایا جا رہا ہےتصویر: AP

عدالت نے یہ بھی کہا ہے کہ ریمنڈ ڈیوس ملک نہیں چھوڑ سکتے جبکہ اٹارنی جنرل پنجاب نے بتایا کہ ڈیوس کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں شامل کر دیا گیا ہے۔

دوسری جانب وزارت خارجہ نے عدالت سے درخواست کی کہ انہیں اس مقدمے میں اپنا جواب داخل کرنے کے لیے تین ہفتے کا وقت دیا جائے۔ مقدمے کی سماعت چودہ مارچ تک کے لیے ملتوی کر دی گئی ہے۔

اُدھر سینیٹر جان کیری نے امید ظاہر کی ہے کہ ریمنڈ ڈیوس کی گرفتاری کے نتیجے میں پیدا ہونے والا تنازعہ آئندہ چند دِنوں میں حل ہو جائے گا۔ بدھ کو پاکستان سے روانگی سے قبل جان کیری نے کہا، ’مجھے امید ہے کہ آئندہ چند دنوں میں کوئی ایسا راستہ نکل آئے گا، جس سے یہ معاملہ حل کیا جا سکے گا۔‘

John Kerry mit Thumbnail
امریکی سینیٹر جان کیریتصویر: AP

انہوں نے بتایا کہ پاکستانی حکام سے ان کی ملاقاتیں حوصلہ افزا رہی ہیں اور اس دوران فریقین نے باہمی رضامندی سے معاملہ حل کرنے پر زور دیا ہے۔ انہوں نے کہا، ’اب سب کو نیک نیتی سے کام کرنا ہو گا تاکہ اس حوالے سی کی گئی باتوں کو بامعنی بنایا جا سکے۔‘

خیال رہے کہ جان کیری ریمنڈ ڈیوس کی گرفتاری کے نتیجے میں واشنگٹن اور اسلام آباد کے درمیان پیدا ہونے والی محاذ آرائی کے تصفیے کے لیے پاکستان پہنچے۔

امریکی شہری ریمنڈ ڈیوس نے گزشتہ ماہ لاہور میں دو پاکستانی شہریوں کو گولی مار کر ہلاک کر دیا تھا۔ تاہم ان کا کہنا ہے کہ انہوں نے یہ کارروائی اپنے دفاع میں کی۔ واشنگٹن حکام کا کہنا ہے کہ وہ امریکی سفارت خانے کے اہلکار ہیں اور اس لیے انہیں اس نوعیت کے مقدمے سے استثنیٰ حاصل ہے۔ ڈیوس کے مقدمے کی سماعت جمعرات کو ہو رہی ہے۔

دوسری جانب پاکستانی وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی نے مقتولین کے ورثا کی جانب سے ڈیوس کے لیے معافی کی تجویز پیش کی ہے۔

بدھ کو علماء کے ایک کنونشن سے خطاب میں یوسف رضا گیلانی نے ڈیوس کے لیے سفارتی استثنیٰ کا تعین کرنے میں عدالت کے کردار پر زور دیا ۔

انہوں نے کہا، ’ڈیوس کی طرف سے بھی وکیل عدالت میں پیش ہو رہا ہے، اور اس بات کا فیصلہ عدالت کرے گی کہ اسے استثنیٰ حاصل ہے یا نہیں۔‘

Yusuf Raza Gilani Premierminister Pakistan
پاکستانی وزیر اعظم یوسف رضا گیلانیتصویر: AP

تاہم انہوں نے علماء سے بھی کہا کہ اسلامی قانون کے مطابق اس معاملے کے حل کے لیے مدد کریں۔ اس قانون کے تحت مقتول کے ورثا معاوضے کی ادائیگی پر قاتل کو معاف کر سکتے ہیں۔

گیلانی نے کہا، ’علماء حل بتائیں۔ ورثا کو معافی دینی چاہیے یا قصاص طلب کرنا چاہیے، یا اس بات کا فیصلہ عدالت کو کرنا چاہیے۔ اس میں ہمارا کو کردار نہیں۔‘

انہوں نے علماء کو بتایا کہ حکومت کے لیے مشکل مرحلہ آن پڑا ہے، ایک طرف عوام کا غصہ ہے اور دوسری طرف عالمی دباؤ۔ انہوں نے کہا، ’ہمیں مشکل فیصلوں کا سامنا ہے۔ اس کے لیے سیاسی قیمت دینا پڑے گی۔‘

رپورٹ: ندیم گِل/خبررساں ادارے

ادارت: عدنان اسحاق

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں