1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

کابل، حملے میں جرمن خاتون ہلاک

عاطف بلوچ ڈی پی اے
21 مئی 2017

افغانستان میں ایک پرتشدد کارروائی میں ایک جرمن خاتون ہلاک ہو گئی ہے۔ افغان وزارت داخلہ کے مطابق اس کارروائی کے دوران فن لینڈ کے ایک خاتون شہری کو اغوا بھی کر لیا گیا۔

https://p.dw.com/p/2dJVU
Kabul Afghanistan Polizei
تصویر: picture alliance/AP Photo/M.Hossaini

خبر رساں ادارے ڈی پی اے نے اکیس مئی بروز اتوار کابل حکومت کے حوالے سے بتایا ہے کہ نامعلوم حملہ آوروں نے ایک کارروائی کرتے ہوئے ایک جرمن خاتون کو ہلاک جبکہ فن لینڈ کی ایک خاتون کو اغوا کر لیا ہے۔

مغربی ممالک افغانستان میں مزید فوجی تعینات کرنے سے گریزاں

طالبان حملے میں 140 افغان فوجی ہلاک، میرکل کا غنی اظہار افسوس

جرمنی سے مزید افغان تارکین وطن کی ملک بدری

افغان وزارت داخلہ کے مطابق اس کارروائی کے دوران ایک مقامی پرائیویٹ سکیورٹی گارڈ بھی ہلاک ہو گیا۔ ابتدائی اطلاعات کے مطابق یہ واقعہ دارالحکومت کابل میں رونما ہوا۔

ملکی وزارت داخلہ کے ترجمان نجیب دانش کے بقول جرمن خاتون شہری کی ہلاکت کے حوالے سے تفصیلات تاحال غیر واضح ہیں لیکن بظاہر مسلح افراد اسے بھی اغوا کرنے کی کوشش میں تھے۔

یہ دونوں خواتین سویڈن کی ایک غیر سرکاری تنظیم ’آپریشن مرسی‘ کے لیے کام کر رہی تھیں۔ تاہم اس غیر سرکاری ادارے نے ابھی تک اس واقعے کے حوالے سے کوئی بیان جاری نہیں کیا۔

نجیب دانش کے مطابق افغان حکومت اس واقعے کے محرکات جاننے کی کوشش میں ہے۔ تاہم دانش نے فوری طور پر اس خونریز واقعے کو دہشت گردانہ کارروائی قرار دینے سے گریز کیا۔ انہوں نے کہا کہ ابتدائی معلومات کے مطابق یہ واقعہ ہفتے اور اتوار کی درمیانی رات ساڑھے گیارہ بجے خواتین کے ایک ہوسٹل میں پیش آیا۔ 

دوسری طرف جنگجوؤں نے جنوبی افغانستان میں واقع سکیورٹی چیک پوائنٹس پر حملے کرتے ہوئے کم ازکم بیس سکیورٹی اہلکاروں کو ہلاک کر دیا ہے۔ زابل کے صوبائی گورنر کے ترجمان گل اسلام سید کے مطابق ہفتے کی رات طالبان جنگجوؤں نے اچانک حملے شروع کیے، جس کے جواب میں کارروائی بھی کی گئی۔ انہوں نے مزید بتایا کہ ان حملوں میں دس سکیورٹی اہلکار زخمی بھی ہو گئے۔