1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

کابل میں حملے:سات عسکریت پسندوں سمیت 12افراد ہلاک

18 جنوری 2010

عسکریت پسندوں نے یر کی صبح دارالحکومت کابل میں اہم حکومتی عمارتوں اور تجارتی مراکز پر حملے کئے۔ عینی شاہدین کے مطابق اس دوران کابل دھماکوں اور فائرنگ کی آوازوں سے گونج اٹھا۔

https://p.dw.com/p/LYzo
تصویر: AP

افغان وزارت صحت کے مطابق ان حملوں کے نتیجے میں کم از کم پانچ افراد ہلاک جبکہ 40 کے قریب زخمی ہوئے۔ ہلاک ہونے والوں میں سویلین افراد کے علاوہ ایک سرکاری اہلکار بھی شامل ہے۔ اقوام متحدہ امریکہ اور برطانیہ سمیت متعدد ممالک نے افغانستان میں ہونے والے ان دہشت گردانہ حملوں کی مذمت کی ہے۔ بھارت کے دورے پر نئی دہلی پہنچنے والے امریکہ کے خصوصی مندوب برائے افغانستان اور پاکستان رچرڈ ہالبروک نے طالبان کو ظالم اور سنگ دل قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ بات حیران کن نہیں کہ طالبان اسی طرح کی کارروائیاں کرتے ہیں۔ اس سے قبل برطانوی وزیر اعظم گورڈن براؤن نے بھی ان حملوں کی مذمت کرتے ہوئے بین الاقوامی برادری پر افغان صدر حامد کرزئی کی حمایت کے لئے زور دیا۔

Attacken der Taliban in Afghanistan
اطلاعات کے مطابق سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں کم از کم سات خودکش حملہ آوروں کو ہلاک کردیا گیا۔تصویر: AP

ادھر افغان صدر حامد کرزئی نے کہا ہے کہ دارالحکومت کابل میں حالات اب قابو میں ہیں۔ صدر کے ایک پیغام میں مزید کہا گیا کہ افغان عوام کے دشمنوں نے یہ حملے لوگوں کو خوف زدہ کرنے کے لئے کئے۔ حامد کرزئی نے ان حملوں کی مذمت کرتے ہوئے سیکیورٹی فورسز کو حفاظتی اقدامات مزید سخت کرنے کی تاکید کی۔

آج صبح کابل میں حملوں کا یہ سلسلہ اس وقت شروع ہوا جب لوگ اپنے روزمرہ کاموں کے لئے گھروں سے نکل رہے تھے۔ خودکش حملہ آوروں نے شہر میں اہم سرکاری اور عوامی مقامات پر بم حملے کئے، جن کے بعد متعدد عمارتوں میں شدید آگ بھی بھڑک اٹھی۔ بعد ازاں سیکیورٹی فورسز اور حملہ آوروں کے درمیان شدید فائرنگ بھی ہوتی رہی۔ حملہ آوروں نے متعدد عمارتوں پر قبضے کی بھی کوشش کی۔

جن اہم عمارتوں پر حملہ کیا گیا ان میں کابل کا واحد فائیواسٹار سیرینا ہوٹل بھی شامل ہے۔ بم حملوں کے نتیجے میں اس ہوٹل کے متعدد حصوں میں آگ لگ گئی تھی۔

حملوں کا نشانہ بننے والے کابل کا ایک اہم شاپنگ سینٹر سمیع مال کے ایک دکاندار نے میڈیا کو بتایا کہ کمبل لپیٹے چار افراد نے شاپنگ سینٹر میں داخل ہونے کی کوشش کی تو گارڈز نے انہیں روکا، جس پر انہوں نے اپنے کمبل ہٹا کر دکھاتے ہوئے گارڈز اور لوگوں سے کہا کہ فوراﹰ وہاں سے ہٹ جائیں ورنہ مارے جائیں گے۔ اس شاپنگ مال سے تقریباﹰ ایک کلومیٹر دور ایک اور اہم شاپنگ مال گلبہار سینٹر بھی حملہ آوروں کا نشانہ بنا۔

Hamid Karzai PK in Kabul
افغان صدر حامد کرزئی نے کہا ہے کہ دارالحکومت کابل میں حالات اب قابو میں ہیں۔تصویر: AP

افغان وزارت داخلہ کے ترجمان بشاری کے مطابق پولیس اور دیگر سیکیورٹی فورسز آریانا سینما کے ارد گرد کی عمارتوں پر مورچے سنبھالے ہوئے ہیں، اور آخری خبریں آنے تک سینما میں چھپے عسکریت پسندوں اور سیکیورٹی فورسز کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ جاری تھا۔

اطلاعات کے مطابق سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں کم از کم سات خودکش حملہ آوروں کو ہلاک کردیا گیا۔

طالبان کے ایک ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے خبر رساں ادارے AP کو بتایا کہ 20 مسلح عسکریت پسند صدارتی محل اور دیگر حکومتی عمارتوں کو نشانہ بنانے کے لئے دارالحکومت کابل میں داخل ہوئے اور وہ سیکیورٹی فورسز کے ساتھ لڑ رہے ہیں۔ ترجمان کے مطابق ان عسکریت پسندوں میں سےکچھ خودکش جیکٹیں بھی پہنے ہوئے ہیں۔

رپورٹ: افسر اعوان

ادارت : مقبول ملک

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں