1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

کابل میں دو خودکش حملے، درجنوں ہلاک

10 جنوری 2017

افغانستان کے دارالحکومت کابل میں واقع پارلیمان کے قریب ہونے والے دو خودکش حملوں میں درجنوں افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔ ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے جبکہ طالبان نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کر لی ہے۔

https://p.dw.com/p/2VZqq
Afghanistan Kabul Selbstmordanschlag
تصویر: Reuters/O.Sobhani

سخت سکیورٹی کے حصار میں واقع افغان پارلیمان کے قریب ہونے والے دوہرے خودکش حملے کے نتیجے میں کم از کم 25 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔ افغانستان کے مقامی میڈیا کے مطابق ان حملوں میں کم از کم 70 افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔ حکام نے ہلاکتوں کی تعداد میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔

 یہ حملے اس وقت کیے گئے، جب ملازمین پارلیمنٹ کمپلیکس سے باہر نکل رہے تھے۔ پارلیمان کے ایک زخمی سکیورٹی گارڈ کا نیوز ایجنسی اے ایف پی سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا، ’’پہلا دھماکا پارلیمان کے باہر ہوا، جس کے نتیجے میں متعدد بے گناہ ملازمین ہلاک اور زخمی ہوئے۔ دوسرا حملہ کار بم دھماکے کے ذریعے کیا گیا۔ یہ کار سڑک کے دوسرے کنارے کی طرف پارک کی گئی تھی۔‘‘

Afghanistan Kabul Selbstmordanschlag Polizisten
تصویر: picture-alliance/dpa/R. Gul

ایک سکیورٹی اہلکار کا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر کہنا تھا کہ ہلاک ہونے والوں میں زیادہ تر وہ عام شہری ہیں، جو پارلیمان میں کام کرتے ہیں۔ اسی طرح ایک دوسرے سکیورٹی اہلکار نے بتایا کہ ’درجنوں افراد ہلاک‘ ہوئے ہیں۔

افغان وزارت صحت کے ایک اہلکار نے بتایا ہے کہ ابھی تک 70 زخمیوں کو ہسپتال منتقل کیا جا چکا ہے۔

بتایا گیا ہے، جس جگہ دھماکے ہوئے، وہاں متعدد قانون سازوں کے گھر بھی واقع ہیں۔ اس علاقے کو کابل کا محفوظ ترین علاقہ سمجھا جاتا ہے اور وہاں سکیورٹی کے انتظامات انتہائی سخت ہیں۔

طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے بتایا ہے کہ ایک حملے کے ذریعے افغانستان کے مرکزی خفیہ ادارے کی ایک گاڑی کو نشانہ بنایا گیا ہے۔

نیوز ایجنسی اے پی کے مطابق ان حملوں میں صوبہ ہرات کے ایک قانون ساز رحیمہ جامی بھی زخمی ہوئے ہیں تاہم یہ نہیں بتایا گیا کہ ان کی حالت خطرے سے باہر ہے یا نہیں۔

اس سے قبل آج ہی  صوبہ ہلمند میں بھی ایک خودکش حملہ کیا گیا تھا، جس کے نتیجے میں سات افراد ہلاک اور نو زخمی ہو گئے تھے۔ اس حملے میں ایک ایسے گھر کو نشانہ بنایا گیا تھا، جو ملکی خفیہ ایجنسی این ڈی ایس کے اہلکاروں کے زیر استعمال تھا۔