1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

کاربن ڈائی آکسائیڈ پر تجربات

14 اکتوبر 2010

کاربن ڈائی آکسائڈ کو مادوں کے سلسلہء عمل سے نکال کر اُسے دوبارہ ايک خام مال کے طور پر حاصل کرنے کی کوشش جاری ہے۔

https://p.dw.com/p/PeCs
تصویر: AP

BRAIN نامی ريسرچ ادارے کے بورڈ کے رکن ژُرگن اَیک کا کہنا ہے کہ کاربن ڈائی آکسائڈ اب تک ہماری کاربن مرکبات کی بنياد پر کام کرنے والی دنيا ميں پيداوار کا آخری نتيجہ ہوتی ہے۔ اب ان کا ہدف يہ ہے کہ کاربن ڈائی آکسائڈ کو مادوں کے سلسلہء عمل سے نکال کر اُسے دوبارہ ايک خام مال کے طور پر حاصل کرنے کی کوشش کی جائے۔

چھوٹے پيمانے پر يہ اب بھی ممکن ہے۔ ريسرچ کے دوران ٹیسٹ ٹيوب ميں بيکٹيريا کاربن ڈائی آکسائڈ کو نگل رہے ہيں۔ وہ خارج ہونے والی گيسوں ميں سے آب وہوا کو نقصان پہنچانے والی کاربن ڈائی آکسائڈ کو الگ کر کے اُس سے پلاسٹک بنا رہے ہيں۔

جرمنی ميں بجلی کے پاور پلانٹ چلانے والی ايک بڑی فرم RWE زيادہ سے زيادہ ڈيڑھ سال کی مدت ميں اس تکنيک کو بڑے پيمانے پر استعمال کرنا چاہتی ہے۔ اس طرح پاور پلانٹ خام مال بھی فراہم کر سکيں گے۔

RWE کے پاور پلانٹس کی منصوبہ بندی کے سربراہ فرانک شوينڈگ نے کہا: ’’آج تمام کيميائی مصنوعات معدنی تيل سے تيار کی جارہی ہيں۔ اگر ہم کاربن ڈائی آکسائڈ کو خام مال کے طور پر بڑی مقدار ميں حاصل کر ليں، تو معدنی تيل پر ہمارا انحصار کم ہو جائے گا۔‘‘

Niederaussem Power Station 4
کاربن ڈائی آکسائڈ کو خام مال بنانے کے لئے سائنسدانوں نے ايک مشين بھی بنا لی ہےتصویر: DW/Arafatul Islam

ژُرگن اوراُن کے ساتھی ايسے مثالی بيکٹيريا کی تلاش ميں مصروف ہيں، جو زيادہ سے زيادہ کاربن ڈائی آکسائڈ کو پلاسٹک ميں تبدیل کرسکے۔ وہ اس سلسلے ميں اب تک ہزاروں بيکٹيريا پرٹیسٹ کر چکے ہيں۔

Brain کے سائنسدان ژُرگن نے کہا:’’اس قسم کے منصوبوں پر ہميں بسا اوقات لاکھوں مختلف لیکن بہت چھوٹے چھوٹے اجسام پر تجربات کرنا پڑتے ہيں، جو ہم بالکل عام قسم کی مٹی سے حاصل کرتے ہيں۔ ايک عام سی مٹی ميں ايک کيوبک ميٹر ميں آٹھ ہزار تک ایسے ننھے منے اجسام ہوتے ہيں۔ اب ہم يہ ٹیسٹ کر رہے ہيں کہ ان ميں سے کون سے بيکٹيريا کاربن ڈائی آکسائڈ کو الگ کر سکتے ہيں۔‘‘

کاربن ڈائی آکسائڈ کو خام مال بنانے کے لئے سائنسدانوں نے ايک مشين بھی بنا لی ہے، جس ميں ایسے بيکٹيريا کو رکھا جاتا ہے۔ اس کے اچھے امکانات ہیں کہ يہ تکنيک جلد ہی کوئلے کے پاور پلانٹس ميں کام آ سکے گی اور اس سے ماحول کو نقصان پہنچانے والی کاربن ڈائی آکسائڈ بہت کم ہو جائے گی۔ کوئلے کے بجلی گھر بجلی کی تياری کے دوران بہت زيادہ کاربن ڈائی آکسائڈ گیس فضا ميں خارج کرتے ہيں۔

رپورٹ: شہاب احمد صدیقی

ادارت: مقبول ملک

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں