کرائیسلر اور جنرل موٹرز دیوالیہ پن کے دہانے پر
19 فروری 2009کرائیسلر کا کہنا ہے کہ اسے اپنے دیوالیہ پن سے بچنے کے لیے کل نو بلین ڈالر کی مدد کی ضرورت ہے جس میں اس نے واشنگٹن حکومت کو پانچ بلین ڈالر کی فراہمی کی درخواست پہلے ہی دے دی ہے۔
ڈیٹرائٹ میں اس موٹر ساز ادارے کی انتظامیہ نے وزارت خزانہ کو اپنی مالی حالت بہتر بنانے کے لیے جس مجوزہ منصوبے کی تفصیلات فراہم کی ہیں اس کے مطابق یہ ادارہ اپنے ہاں روزگار کے مزید تین ہزار مواقع ختم کردے گا اور ساتھ ہی اپنی کم از کم چار مختلف ماڈلوں کی نئی گاڑیاں تیار کرنا بھی بند کردے گا۔ گذشتہ بر س کرائسلر کو آٹھ بلین ڈالر کے کاروباری خسارے کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
دوسری امریکی موٹر ساز کمپنی جنرل موٹرز کے حال بھی اچھے نہیں ہیں۔ کچھ عرصہ پہلے تک جنرل موٹرز کو دنیا میں موٹر گاڑیاں تیار کرنے والی سب سے بڑی کمپنی ہونے کا اعزاز حاصل تھا لیکن اب اس کی مالی حالت اتنی خراب ہوگئی ہے کہ اسے سال دو ہزار نو کے لئے تقریباً سینتالیس ہزار ملازمتیں ختم کرنے کا منصوبہ بنانا پڑا۔
اس کا مطلب یہ ہوا کہ کئی عشروں تک عالمی نمبر ایک موٹر کار کمپنی نے اپنے ہر پانچویں ملازم کو روزگار سے برطرف کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔
کرائیسلر کی طرح جنرل موٹرز بھی ماضی قریب میں امریکی حکومت سے اربوں مالیت کی ہنگامی امداد وصول کرچکا ہے لیکن اب اس نے بھی دیوالیہ پن سے بچنے کے لیے حکومت کو اضافی رقوم کی فراہمی کی درخواست دی ہے۔
جنرل موٹرز کا کہنا ہے کہ اسے کل سولہ اعشاریہ چھہ ارب ڈالر کی فوری ضرورت ہے اور اگر فوری طور پر اس کی مدد نہیں کی گئی تو اس سال مارچ میں یہ کمپنی اپنے ذمہ قانونی ادائیگوں کے قابل نہیں رہے گی۔