1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

’کراچی سکینڈل‘، فرانس میں شور

23 نومبر 2010

فرانسيسی صدرنکولا سارکوزی کو اس وقت سن 1990ء کے عشرے کے، اسلحے کے ايک سودے میں رشوت کے اسکينڈل کی وجہ سے مشکلات کا سامنا ہے۔

https://p.dw.com/p/QGJs
فرانسيسی صدر سارکوزیتصویر: AP

حال ہی ميں فرانس کی وزارت اقتصاديات کی تلاشی کے دوران سارکوزی کے نام لکھا گیا ايک ايسا خط دريافت ہونے کی اطلاع ملی ہے، جس ميں کميشن اور دوسری رقوم کا ذکر ہے۔ الزامات کے مطابق يہ سارا پيسہ بالکل غير قانونی طور پردوبارہ فرانس پہنچا تھا۔

Bildgalerie Frankreich Wahlen Jacques Chirac
سابق فرانسيسی صدر ژاک شيراکتصویر: picture-alliance/dpa

ميڈيا رپورٹوں کے مطابق ان رقوم کا تعلق پاکستان کو آبدوزيں فروخت کرنے کے ايک سودے سے ہے۔ فرانس کے معروف اخبار  La Parisien نے اپنی منگل کی اشاعت ميں کيس کی تحقيقات کرنے والے افسران کے حوالے سے لکھا ہے کہ يہ انکشاف فرانسيسی صدر کے لئے ايک ’ٹائم بم‘ ثابت ہو سکتا ہے۔

صدر سارکوزی کے نام يہ خط سن 2006ء کا ہے، جب وہ صدارتی اميدوار تھے۔ فرانس کے وزير دفاع Alain Juppe  نے اعلان کيا ہے کہ تحقيقاتی حکام کی خواہش پر مزيد دستاويزات تک اُن کی رسائی کے لئے فوجی راز داری کی پابندی اٹھا لی گئی ہے۔

’کراچی اسکينڈل‘ کے نام سے مشہور ہونے والے اس واقعے کا تعلق سن 1990ء کے عشرے سے ہے، جب پاکستان کو تين فرانسيسی آبدوزوں کی فروخت کے سودے ميں بڑے بھاری کميشن طے ہوئے تھے اور فرانس نے مبینہ طور پر پاکستانی حکام کو لاکھوں کی رقم رشوت کے طور پر ادا کی تھی۔ بتايا جاتا ہے کہ ان رقوم کا ايک حصہ غير قانونی صورت ميں فرانس واپس پہنچا تھا۔

سنسنی خيز بات يہ ہے کہ يہ کہا جاتا ہے کہ اس پيسے کو ايوڈارد بالادور کی صدارتی انتخاباتی مہم ميں استعمال کيا گيا تھا، جس ميں وہ ژاک شيراک سے ہار گئے تھے۔ سارکوزی اُس زمانے ميں بالادور کے ترجمان، اُن کے بجٹ کے وزير اور قريب ترين ساتھيوں ميں شامل تھے۔ اُن پر الزام ہے کہ اُنہوں نے پاکستان سے لائی جانے والی غير قانونی رقوم کے انتظام ميں حصہ ليا تھا۔ بتايا جاتا ہے کہ شيراک نے صدر منتخب ہونے کے بعد پاکستان کو بھيجی جانے والی رقوم کا سلسلہ بند کرديا تھا۔

پچھلے سال ’کراچی اسکينڈل‘ ايک بار پھر ابھر کر سامنے آگيا۔ تحقيقاتی جج تريويديس کا خيال ہے کہ کراچی ميں سن 2002ء ميں 11فرانسيسيوں کے قتل کی وجہ يہی اسکينڈل تھا۔ کيونکہ صدر شيراک نے 1996ء ميں ان رقوم کی ادائيگی روک دی تھی، اس لئے جج کا خيال ہے کہ يہ واردات رقوم بند ہوجانے کے خلاف انتقامی کارروائی ہو سکتی ہے۔ کراچی ميں قتل کئے گئے فرانسيسی انجینئروں کے لواحقين اس نظريے کے حامی ہيں اور وہ سابق صدر شيراک کو عدالت ميں لانا چاہتے ہيں۔

Anschlag auf Ausländer in Pakistan
کراچی میں آٹھ مئی سن 2002ء کو ایک دھماکے میں 11 فرانسیسی ہلاک ہو گئے تھےتصویر: AP

صدرسارکوزی نے حال ہی ميں اس معاملے ميں اُن کے ملوث ہونے کے بارے ميں صحافيوں کے سوالات پر سخت غصہ ظاہر کرتے ہوئے ان صحافيوں کے لئے بہت نازيبا قسم کے الفاظ استعمال کئے، جس پر فرانسيسی پريس ميں اُن پر سخت تنقيد کی جارہی ہے۔

رپورٹ: شہاب احمد صدیقی

ادارت: عاطف بلوچ