1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

کرغزستان میں امریکی بیس کی بندش؟

ندیم گل5 فروری 2009

کرغزستان نے اپنی سرزمین پر قائم امریکی فضائی اڈہ بند کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

https://p.dw.com/p/Go1N
امریکی جنگی طیارہ ائیر بیس پر اترتے ہوئےتصویر: AP

اب خطے میں ایک نئی بحث چھڑ گئی ہے کہ افغانستان میں متعین نیٹو دستوں کی مدد کے لئے کام کرنے والا یہ اڈہ بند ہوا تو دہشت گردی کے خلاف جنگ کیا رُخ اختیار کرے گی۔

نیٹو پہلے ہی اس بات کا اعلان کر چکی ہے کہ افغانستان میں القاعدہ اور طالبان کے خلاف جاری لڑائی کا انجام ابھی دُور ہے۔ اس اثنا میں کرغزستان کی حکومت کی جانب سے مناس بیس کی بندش کا فیصلہ اتحادی افواج کے لئے کسی دھچکے سے کم نہیں۔ پاکستان میں دفاعی تجزیہ نگار اکرام سہگل نے ڈوئچے ویلے سے گفتگو میں کہا کہ یہ بیس بند ہوئی تو افغانستان میں نیٹو افواج کی کارروائیاں متاثر ہوں گی: "وہ بیس سرچ اینڈ ریسکیو کی حکمت عملی کے تحت قائم کی گئی تھی جس سے وہ افغانستان میں فضائی کارروائیاں کرتے ہیں۔ اس لئے انہیں فرق پڑےگا۔"

یہ امریکی بیس کرغز دارالحکومت بیشکیک کے قریب واقع ہے۔ ذرائع ابلاغ کی رپورٹوں کے مطابق روس اس امریکی اڈے کی خطے میں موجودگی سے خوش نہیں جبکہ چین بھی اس اڈے کی بندش کا خواہاں ہے۔ تاہم ماسکو میں ایک اعلیٰ حکومتی عہدے دار کا کہنا ہے کہ روس سپلائی راستوں کے سلسلے میں اتحادی فوجوں سے تعاون کرے گا۔ اس بارے میں دفاعی تجزیہ نگار اکرام سہگل کہتے ہیں کہ روس اتحادی فوجوں کو سپلائی روٹ فراہم کر سکتا ہے لیکن خطے میں امریکی ایئر بیس کی موجودگی برداشت نہیں کر سکتا: "ایئربیس ان کے لئے خطرہ ہے، سپلائی روٹ سے ان کو کیا فرق پڑتا ہے۔"

CIA Flüge Deutschland US Air Base Ramstein
ائیر بیس کی بندش کے دہشت گردی کے خلاف جنگ پر اثرات اس وقت دفاعی حلقوں میں موضوع گفتگو ہیںتصویر: AP

کرغز صدر کُرمان بیک باقی ائیف نے اس بیس کو بند کرنے کا اعلان اپنے حالیہ دورہ ماسکو کے دوران کیا جبکہ کرغزستان میں روس کا اپنا بھی ایک فوجی اڈہ موجود ہے۔ کرغز صدر کے دورہ روس کے دوران ماسکو حکومت نے بیشکیک کے لئے دو بلین ڈالر کی امداد کا اعلان بھی کیا ہے۔ تاہم ماسکو اور بیشکیک حکومتوں نے ان خبروں کی تردید کی ہے کہ کرغزستان کے لئے اس امدادی پیکیج کا مناس بیس کی بندش سے کوئی تعلق ہے۔ روسی حکام کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ کرغزستان کا اندرونی معاملہ ہے۔

بیشکیک میں امریکی سفارت ‌خانے کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ کرغزستان کی حکومت اور عوام کے لئے امریکہ متعدد پروگرام شروع کرنا چاہتا ہے۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ واشنگٹن بیشکیک حکومت کو اس بیس کی بندش سے روکنے کی کوششیں کررہا ہے۔

بیشکیک میں سیاسی تجزیہ نگاروں کے مطابق ان کوششوں کو آگے بڑھانے کے لئے امریکی محکمہ خارجہ کا ایک وفد آئندہ ہفتے کرغزستان جائے گا۔ کرغز وزیر اعظم ایگور خودینوف کا کہنا ہے کہ اس حوالے سے امریکی حکام سے مذاکرات جاری ہیں۔

کارنیگی ماسکو سینٹر سے وابستہ وسطی ایشیائی امور کے ماہر آلیکسی مالاشینکو نے کہا ہے کہ کرغز صدر بحران زدہ ملکی معیشت کو سہارا دینے کے لئے دباؤ کے تحت کام کر رہے ہیں۔

مناس بیس 2001 میں نیویارک اور واشنگٹن پر دہشت گردانہ حملوں کے بعد افغانستان میں طالبان کے خلاف کارروائی میں مدد کے لئے قائم کی گئی تھی۔ وہاں تقریبا ایک ہزار امریکی اہلکار تعینات ہیں۔