1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
اقتصادیات

کرنسی نوٹ تبدیل کرانے کا آخری دن، بینکوں کے سامنے قطاریں

علی کیفی روئٹرز
30 دسمبر 2016

جمعہ تیس دسمبر بھارت بھر میں پرانے کرنسی نوٹ بدلوانے کا آخری دن ہے۔ ملک بھر میں بینکوں کے سامنے لمبی لمبی قطاریں نظر آ رہی ہیں۔ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے بدعنوانی کے خلاف مہم کے تحت یہ اعلان کیا تھا۔

https://p.dw.com/p/2V3h1
Indien Kalkutta Andrang vor Banken
تصویر: Getty Images/AFP/D. Sarkar

مودی نے گزشتہ مہینے غیر متوقع طور پر یہ اعلان کیا تھا کہ تیس دسمبر تک نہ بدلوائے جانے والے پانچ سو اور ایک ہزار روپے کے کرنسی نوٹ اپنی قدر و قیمت سے محروم ہو جائیں گے۔ اب تک بھارت میں جتنی کرنسی گردش میں ہے، اُس کا چھیاسی فیصد اس مالیت کے کرنسی نوٹوں پر مشتمل ہے اور ان کرنسی نوٹوں کی مجموعی مالیت 256 ارب ڈالر کے برابر بنتی ہے۔

نئی دہلی سے نیوز ایجنسی روئٹرز کے ایک جائزے کے مطابق اس غیر متوقع اعلان نے بھارت بھر میں کروڑوں انسانوں کا نظام زندگی درہم برہم کر کے رکھ دیا۔ بھارتی دارالحکومت میں ایک بینک کے باہر کھڑے راکیش  کمار نے روئٹرز کو بتایا:’’مَیں ڈیڈ لائن گزرنے سے پہلے پہلے کچھ پرانے کرنسی نوٹ جمع کروانے کے لیے آیا ہوں لیکن میں توقع کرتا ہوں کہ حکومت اور مرکزی بینک جلد از جلد نئے کرنسی نوٹ بینکوں اور اے ٹی ایم مشینوں میں پہنچا دیں گے تاکہ ہم اُنہیں بغیر کسی مشکل کے نکلوا سکیں۔‘‘

بینکنگ کے شعبے میں ٹیکنالوجی فراہم کرنے والی ایک کمپنی فیڈیلٹی انفارمیشن سروسز کے بھارت اور جنوبی ایشیا کے لیے مینیجنگ ڈائریکٹر راماسوامی وینکٹاچالم کے مطابق نئی کرنسی سرِدست محض پینتیس تا چالیس فیصد اے ٹی ایم مشینوں سے ہی مل پا رہی ہے۔

Indien Ansturm auf Banken Umtausch von rupien scheinen
اس غیر متوقع اعلان نے بھارت بھر میں کروڑوں انسانوں کا نظام زندگی درہم برہم کر کے رکھ دیا ہےتصویر: picture-alliance/AP Photo/Altaf Qadri

مودی حکومت نے یقین دلایا تھا کہ اس اعلان سے پیدا ہونے والی ابتری پر جلد از جلد قابو پا لیا جائے گا اور پچاس روز کے اندر اندر حالات معمول پر آ  جائیں گے۔ دوسری طرف ماہرین کا کہنا یہ ہے کہ نہ صرف حالات کو معمول پر آنے میں کم از کم چھ مہینے لگ جائیں گے بلکہ اس حکومتی اقدام کا نتیجہ اقتصادی ترقی کی شرح میں کمی، ملازمتوں کے مواقع سے محرومی اور اَشیائے صرف کی مانگ میں کمی کی صورت میں برآمد ہو گا۔

نئی دہلی میں اقتصادی پالیسی سے متعلق ایک گروپ آر پی جی فاؤنڈیشن کے صدر ڈی ایچ پائی پاننڈیکر نے کہا کہ جہاں سال کی پہلی ششماہی میں اقتصادی ترقی کی شرح اوسطاً 7.2 فیصد رہی تھی، وہاں دوسری ششماہی میں یہ کم ہو کر محض 6.5 فیصد رہ جائے گی۔ مزید یہ کہ بہت سے شعبوں میں، جہاں خاص طور پر غریب لوگ کام کرتے ہیں، ملازمتوں کے مواقع ختم ہو جائیں گے۔

جمعرات کو بھارتی جریدے ’انڈیا ٹو ڈے‘ کے ساتھ اپنے ایک انٹرویو میں وزیر اعظم نریندر مودی نے اس امید کا اظہار کیا کہ اس فیصلے سے معیشت ترقی کرے گی اور بہت سے طویل المدتی فوائد حاصل ہو سکیں گے کیونکہ اس سے زیر زمین بلیک مارکیٹ یا متوازی معیشت منظرِ عام پر آنے پر مجبور ہو جائے گی۔

Indien Ansturm auf Bank Umtausch von Rupien Scheinen
ماہرین کا کہنا ہے کہ کرنسی نوٹ بدلوانے کے اعلان سے پیدا شُدہ ابتر صورتِ حال پر قابو پانے میں کم از کم چھ مہینے لگ جائیں گےتصویر: picture-alliance/Pacific Press/A. Deep

مودی کا کہنا تھا کہ یہ قدم ملک سے بدعنوانی کے خاتمے کے لیے اور اُن مالی ذرائع کے خاتمے کے لیے اٹھایا گیا ہے، جہاں سے عسکریت پسندوں کو بھارتی سرزمین پر حملوں کے لیے پیسے ملتے تھے۔

ہفتہ وار جریدے اکنامک اینڈ پولیٹیکل ویکلی کے ایڈیٹر پرنجوائے گوہا ٹھاکرتا کے مطابق اس امر کے واضح شواہد نظر آ رہے ہیں کہ اس حکومتی اقدام کے باعث اقتصادی سرگرمیوں میں کمی واقع ہوئی ہے:’’وزیر اعظم کو اپنے اس اقدام کو جائز ثابت کرنے کے مشکل مرحلے کا سامنا کرنا ہی پڑے گا۔‘‘