1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

کرکٹ ورلڈ کپ: پہلا سیمی فائنل آج کھیلا جا رہا ہے

29 مارچ 2011

کرکٹ ورلڈ کپ اپنی منزل کے قریب ہے۔ پہلے سیمی فائنل میچ میں آج سری لنکا اور نیوزی لینڈ کی ٹیمیں کولمبو کے پریما داسا اسٹیڈیم میں آمنے سامنے ہوں گی۔ دوسرا سیمی فائنل پاکستان اور بھارت کی ٹیمیں بدھ کو کھیلیں گی۔

https://p.dw.com/p/10jNS
تصویر: dapd

تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ کولمبو میں نیوزی لینڈ اور سری لنکا کی ٹیموں کے درمیان کھیلا جانے والا سیمی فائنل اپنے اعداد وشمار کی روشنی میں ہم پلہ دکھائی نہیں دیتا۔ سری لنکا کی ٹیم کو ہوم گراؤنڈ کا یقینی طور پر فائدہ ہو گا۔ اس کے علاوہ جس انداز میں اس نے انگلینڈ کی کرکٹ ٹیم کو کوارٹر فائنل میں شکست دی تھی، وہ کھلاڑیوں کے جذبے اور مورال کو بلند کرنے میں کافی معاون ہو گا۔

نیوزی لینڈ اور سری لنکن ٹیم کی بولنگ اور بیٹنگ کا موازانہ کریں تو بھی میزبان ٹیم خاصی مضبوط دکھائی دیتی ہے۔ سری لنکا کے اوپنر دلشان اور تھارنگا اس ورلڈ کپ میں دو مرتبہ دو سو سے زائد رنز کی افتتاحی شراکت قائم کرنے کا اعزاز حاصل کر چکے ہیں۔ دلشان اب تک ٹورنامنٹ میں 394 رنز بنا چکے ہیں۔ ان کے ساتھ تھارنگا اوپننگ کرتے ہوئے اب تک 363 رنز بنا چکے ہیں۔

سری لنکن ٹیم کے افتتاحی بیٹسمینوں کے علاوہ ٹیم کے کپتان سنگا کارا اور جے وردھنے بھی انتہائی ان فارم کھلاڑی ہیں۔ سری لنکن ٹیم کے کپتان بھی 363 رنز بنا چکے ہیں۔ یہ تینوں سری لنکن کھلاڑی اس ورلڈ کپ کے سب سے زیادہ اسکور کرنے والے ٹاپ پانچ بیٹسمینوں میں شامل ہیں۔ اسی طرح بولنگ میں دلشان کے علاوہ میتھیوز اہم ہیں لیکن مرلی دھرن شاندار فارم کے ساتھ بولنگ کروا رہے ہیں۔ اس ورلڈ کپ کے بعد مرلی دھرن بین الاقوامی کرکٹ کو خیر باد کہہ دیں گے۔

سری لنکا اور نیوزی لینڈ کی ٹیمیں اب تک ہونے والے ورلڈ کپ مقابلوں میں چار میچ کھیل چکی ہیں۔ ان سب میں فتح سری لنکن ٹیم کو حاصل ہوئی تھی۔ اس ورلڈ کپ کے گروپ میچوں میں میزبان ٹیم نے نیوزی لینڈ کی کرکٹ ٹیم کو 112 رنز سے ہرایا تھا۔

NO FLASH Shoaib Akthar
دوسرا سیمی فائنل بدھ کو پاکستان اور بھارت کے درمیان ہو گاتصویر: AP

دوسری جانب نیوزی لینڈ کی کرکٹ ٹیم نے جنوبی افریقہ کی ٹیم کو جس انداز میں شکست دی تھی، وہ ان کی شاندار فیلڈنگ کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ بولنگ بظاہر اتنی زوردار نہیں دکھائی دیتی جس سے سری لنکن بلے بازوں کو پریشانی کا سامنا ہو۔ ایک فیلڈنگ کے سہارے نیوزی لینڈ کی ٹیم کیا ایک بار پھر اپ سیٹ کر سکتی ہے؟ یہ ایک ملین ڈالر سوال ہے اور اس کا جواب شاید نیوزی لینڈ کے کھلاڑیوں کے پاس بھی نہیں ہو سکتا۔ یہ ضرور ہے کہ نیوزی لینڈ کی ٹیم کا مورال بہت بلند ہے اور وہ بھرپور جذبے کے ساتھ سیمی فائنل کے لیے میدان میں اترے گی۔

جیکب اورم اور مارک گپٹل کی جارحانہ فیلڈنگ سری لنکن بیٹسمینوں کے لیے درد سر ہو سکتی ہے۔ پریما داسا اسٹیڈیم کی سست وکٹ پر نیوزی لینڈ کے میڈیم فاسٹ بولر بھی عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کرسکتے ہیں۔

میچ اسی پچ پر کھیلا جائے گا جس پر سری لنکن ٹیم نے انگلش ٹیم کو شکست دی تھی۔

رپورٹ: عابد حسین

ادارت: ندیم گِل

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں