1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

کشمیری کو انسانی ڈھال بنانے والی فوجی افسر کے لیے انعام

23 مئی 2017

بھارتی فوج نے اُس فوجی افسر کو ایک تعریفی سند سے نوازا ہے، جس پر ایک کشمیری کو انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کرنے کے الزام ہے۔ متاثرہ نوجوان کے بھائی نے واقعے کی تحقیقات کو فریب سے تعبیر کیا ہے۔

https://p.dw.com/p/2dPf8
Indien Kaschmir Indischer Soldat
تصویر: Getty Images/AFP/T. Mustafa

بھارتی فوج کے ترجمان امن آنند نے ملکی خبر رساں ادارے پریس ٹرسٹ آف انڈیا( پی ٹی آئی) کو بتایا، ’’میجر لیتل گوگی کو دہشت گردی کے خلاف ان کی مسلسل کوششوں کے اعتراف میں چیف آف آرمی اسٹاف کی جانب سے  ایک تعریفی سند ( کارڈ) دی گئی ہے۔‘‘ پی ٹی آئی نے مزید لکھا ہے کہ میجر گوگی کے خلاف ابھی تحقیقات جاری ہیں۔

اپریل میں سماجی ویب سائٹس پر ایک ویڈیو جاری کی گئی تھی، جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ کس طرح بڈگام کی گلیوں سے گزرنے والی بھارتی فوجی دستوں کی ایک جیب پر ایک کشمیری شہری کو اس جیب کے سامنے والے حصے پر اس طرح باندھا گیا ہے، کہ ممکنہ طور پر پتھراؤ کرنے والے مظاہرین اگر طیش میں آ کر کچھ کریں، تو اس کا نشانہ بھارتی فوجیوں کی بجائے یہی کشمیری باشندہ بنے۔

گیارہ سیکنڈ دورانیے کی اس ویڈیو میں جیپ کے آگے بندھے ہوئے شخص کی شناخت فاروق احمد ڈار کے نام سے کی گئی تھی۔ اس واقعے کی عالمی سطح پر مذمت کی گئی تھی، جس کے بعد بھارتی فوج نے اس کی تحقیقات شروع کر دی تھیں۔

Indien Pakistan Tote nach Angriff auf indisches Militärlager
تصویر: picture alliance/AP Photo/C. Anand

میجر گوگی کو تعریفی سند دیے جانے کی خبر کے بعد متاثرہ شخص کے بھائی غلام قادر نے تحقیقاتی عمل کو ’فریب و دھوکا دہی‘ سے تعبیر کیا ہے۔ انڈین ایکسپریس میں شائع ہونے والے فاروق کے بیان کے مطابق، ’’اگر اس طرح کا کوئی واقعہ کہیں اور رونما ہوا ہوتا تو اب تک انصاف مل چکا ہوتا۔‘‘

گزشتہ برس بھارتی کشمیر میں ہونے والے ہنگاموں میں سو سے زائد افراد مارے گئے تھے۔ اسی طرح اپریل میں ہونے والے علاقائی انتخابات کے موقع پر پولیس اور نیم فوجی دستوں کے ہاتھوں آٹھ افراد ہلاک ہوئے تھے۔