1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

کشمیر انتخابات: نیشنل کانفرنس کو سب سے زیادہ سیٹیں

30 دسمبر 2008

بھارت کے زیر انتظام جموں کشمیر میں سات مرحلوں میں 24 دسمبر کو مکمل ہونے والے ریاستی اسمبلی کے لئے انتخابات کے نتیجے میں نیشنل کانفرنس ریاستی اسمبلی میں سب سے بڑی جماعت بن کر سامنے آئی ہے۔

https://p.dw.com/p/GOR9
تین مرتبہ وزیر اعلیٰ کے عہدے پر فائز رہنے والے فاروق عبداللہ سری نگر میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئےتصویر: DW

ریاستی اسمبلی کے لئے الیکشن کے 28 دسمبر اتوار کے روز سری نگر میں ووٹوں کی گنتی کے بعد جاری کئے گئے نتائج کی رو سے نئی اسمبلی میں سب سے بڑی پارٹی نیشنل کانفرنس ہو گی جس کے بعد پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی PDP کا نام دوسرے نمبر پر آتا ہے جو اب تک بھارت کے زیر انتظام جموں کشمیر میں اقتدار میں تھی۔

بھارت میں مرکزی سطح پر حکومت کر نے والی وزیر اعظم من موہن سنگھ کی جماعت کانگریس پارٹی جموں کشمیر میں نئی اسمبلی میں اپنے ارکان کی تعداد کے حوالے سے تیسری بڑی پارٹی ہو گی۔

Wahlen Kashmir Indien
حالیہ الیکشن کے دوران سری نگر میں ایک پولنگ سٹیشن کے باہر اپنی باری کی منتظر خواتینتصویر: DW

کافی زیادہ امکان ہے کہ ریاست میں نئی حکومت نیشنل کانفرنس بنائے گی جواب تک برسر اقتدار ریاستی انتظامیہ ہی کی طرح ایک مخلوط حکومت ہو گی۔

نیشنل کانفرنس کے رہنما اور ماضی میں ایک سے زائد مرتبہ ریاستی وزیر اعلٰیٰ کے عہدے پر فائز رہ چکنے والے ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے سری نگر میں انتخابی نتائج کے اعلان کے بعد ڈوئچے ویلے کی ہندی سروس کے خاص طور پر ان انتخابات کے سلسلے میں کشمیر میں موجود رکن انور جمال کے ساتھ ایک انٹرویو فاروق عبداللہ نے کہا کہ الیکشن کے مکمل نتائج آنے کے بعد نیشنل کانفرنس کی قیادت یہ فیصلہ کرگی کہ مخلوط حکومتی مذاکرات کس پارٹی سے کئے جانا چاہیئں۔

فاروق عبداللہ کے بقول ریاست کا اگلا وزیر اعلیٰ بننے کی صورت میں اُن کی اولین ترجیح یہ ہو گی حکومتی کارکردگی بہت صاف اور شفاف ہو، لوگوں کے مسائل حل کئے جائیں اورخاص طور پر بہت زیادہ بے روزگاری جیسے شدید نوعیت کے مسائل کا حل تلاش کرنے میں کوئی تاخیر نہ ہو۔